STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 112 (Mirror of the truth) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 211. سچائی کا آئینہآپ نے آج کتنی دفعہ آئینہ دیکھا ہے؟ مرقس نے آئینے میں دیکھا۔ وہ حیران ہو گیا۔ لیکن صابن اور پانی استعمال کرنے کی بجائے اُس نے آئینے کو غسے میں لے جا کر فرش پر پھینگ دیا (شیشہ ٹوٹنے کی آواز)۔ بالکل اِسی طرح کچھ لو گ بائبل کے ساتھ بھی یہی سلوک کرتے ہیں۔ یہ بھی ایک آئینہ ہے جو بچوں اور بڑوں کو یہ دکھاتا ہے کہ اُ ن کی زندگی میں کیا کچھ غلط ہے۔ اور بہت سے اِس کو پسند ہی نہیں کرتے۔ یرمیاہ بہت سال پہلے ایک نبی تھا، بلکہ اسرائیل میں خُدا کی طرف سے بولنے والا بھی تھا، اور اُسے بھی ایسا ہی تجربہ ہوا۔ اُس کے وعظ بھی قوم کے لیے آئینے جیسے ہوتے تھے۔ لیکن وہ تبدیل نہیں ہونا چاہتے تھے۔ خُدا نے اُن کے بارے میں بہت صبر کیا۔ پچاس سال تک انتظار کیا۔ خُدا کی آواز: ’’یرمیاہ، طومار اُٹھا۔ جو کچھ مَیں تجھے کہتا ہو ں وہ لکھ۔ ہو سکتا ہے لوگ پھر میری بات سنیں اور اپنی زندگی میں جو چیزیں ہیں اُنہیں تبدیل کریں۔‘‘ یہ کام پورا ہونے میں ایک مہینہ لگ گیا۔ یرمیاہ نے خُدا کے الفاظ اپنے مددگار کو بیان کیے اور اُس نے وہ ایک لفظ لکھ دیا۔ یرمیاہ: ’’باروک، آخر کار ہم نے اپنا کام مکمل کر لیا۔ تو جانتا ہے کہ مَیں ہیکل میں نہیں جا سکتا۔ تو وہاں جا اور یہ طومار اپنے ساتھ لے جا۔‘‘ جب طومار اُونچی آواز میں پڑھے جارہے تھے تو میکایاہ نے بھی سنا۔ اُس نے جلدی سے بادشاہ کے محل میں اپنے مُنشی کو ڈھوندا۔ میکایاہ: ’’باروک نے ہیکل میں خُدا کا کلام پڑھاہے۔ ہم اُس طرح سے نہیں رہ رہے جیسے ہمیں رہنا چاہیے۔ خُدا ہمیں سزا دینے ولا ہے۔‘‘ مُنشی: ’’اُس آدمی کو طوماروں کے ساتھ ہمارے پاس لے کر آؤ۔‘‘ باروک آیا۔ خُدا کا کلام مُنشی کے دل کےلیے ایک آئینے جیسا تھا۔ مُنشی: ’’باروک تم نے یہ سب کیسے لکھا؟‘‘ باروک: ’’یرمیاں نے مجھے لکھوایا اور مَیں نے سیاہی کے ساتھ اِس کو لکھا۔‘‘ مُنشی: ’’ہمیں یہ بات بادشاہ کو بتانی ہو گی۔ باروک، تم یرمیاہ کے ساتھ جا کر چھِپ جاؤ؛ کسی کو بھی پتہ نہیں چلنا چاہیے کہ تم دونوں کہاں چھِپے ہوئے ہو۔‘‘ بادشاہ یہویقیم آرام سے اپنے سردیوں والے گھر میں آگ کے سامنے بیٹھا ہوا تھا۔ اُس کی زندگی میں بہت سی ایسی چیزیں تھیں جو ترتیب میں اور ٹھیک نہیں تھیں۔ لیکن وہ بالکل بھی خُدا کی بات نہیں سننا چاہتا تھا۔ جب کچھ پیرے پڑھے جا چکے تو وہ اُٹھا، چھری لی اور کچھ طومار لیے اور ان کو آگ میں جھونک دیا۔ اُس نے یہ کام جاری رکھا جب تک کہ سارا طومار جلا یا نہ گیا۔ چھِپنے والی جگہ پر ہر چیز ایک بار پھر سے لکھی گئی۔ خُدا کا پیار عظیم ہے۔ اُس نے اپنے کلام کو ہمارے لیے بھی لکھا رہنے دیا۔ میرا آپ کو یہ مشورہ ہے: بائبل کو روزانہ پڑھیں۔ اپنے آپ کو تبدیل ہونے دیں۔ خُدا چاہتا ہے کہ آپ اچھے نظر آئیں، خاص طور پر آپ کا دل۔ لوگ: بیان کرنے والی، یرمیاہ، خُدا کی آواز، مُنشی، باروک، میکایاہ جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |