STORIES for CHILDREN by Sister Farida

(www.wol-children.net)

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 157 (Esther risks her life 2)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

751. آستر اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالتی ہے ۲


ہامان صرف مطلبی قسم کا انسان ہی نہیں تھا، وہ بہت زیادہ غرور والا بھی تھا۔ عظیم فارسی بادشاہ اخسویرس نے اُسے ملک کا دوسرے درجے کا سب سے زیادہ اختیار والا آدمی مقرر کیا۔ ہرکوئی اُسے جھک کر سِجدہ کرتا تھا اور اُس کی تعظیم کرتا تھا۔ لیکن مردکی ایسا نہیں کرتاتھا، جو کہ مِلکہ آستر کا سوتیلا باپ تھا۔ اُس نے کبھی اُسے سِجدہ نہیں کیا تھا۔ ہامان غصے سے بھر گیا۔

ہامان: ’’تم خکم ماننے سے اِنکار کر رہے ہو! تم مجھے سِجدہ کیوں نہیں کرتے؟‘‘

مردکی: ’’کیونکہ مَیں یہودی ہوں اور مَیں صرف خُدا کو ہی سِجدہ کرتا ہوں۔‘‘

ہامان: ’’تم اِس کے لیے پچھتاؤ گے!‘‘

حامان کو بہت زیادہ بے عزتی محسوس ہوئی تھی۔ اور اُس کے دل میں ایک شیطانی منصوبے نے جنم لیا۔

ہامان: ’’مَیں اِسےقتل کر دوں گا۔ اورصرف اِسے ہی نہیں، بلکہ اُن تمام یہودیوں کو جو فارس کے ۷۲۱ صوبوں میں رہتےہیں۔ مَیں اُنہیں مِٹا دوں گا۔‘‘

ہامان نے یہودیوں کے بارے میں بادشاہ کے ساتھ بُری طرح بات کی، اور اُس کے جھوٹ نے بادشاہ کو اپنے شیطانی منصوبے کےلیے منا لیا۔ اب وہ جو چاہتا کر سکتا تھا۔

ہامان نے اپنے سب سے تیز گھوڑوں پر اپنے پیغام دینے والوں کو بھیجا؛ وہ اپنے ساتھ مہر والے خط لے کر ہر شہر میں گئے۔ ہر طرف اُس کا خوفناک حکم جاری ہوگیا۔

پیغام لے کر جانے والا: ’’بادشاہ سلامت کے حکم کے مطابق، دسمبر کی ۳۱ تادیخ کو، ہر یہودی، آدمی، عورت اور بچے کو قتل کر دیا جائے۔ کسی کو بھی زندہ نا چھوڑا جائے! ہر کسی کو ختم کر دیا جائے اور اُن کی ہر چیز کو بھی!‘‘

اِس حکم نے بہت زیادہ خوف وحراس پھیلا دیا۔ یہودیوں نے افسوس کرنے والے کپڑے پہن لیے۔ وہ روئے اور خُدا کو پُکارا۔

مردکی نے جلد ہی محل میں عرض بھیجی۔ کیونکہ اب صرف ایک ہی ہے جو اُس کی مدد کر سکتی ہے، اُس کی سوتیلی بیٹی، مِلکہ آستر۔

مردکی: ’’آستر، تمہیں بادشاہ کے پاس جانا چاہیے! اُس سے عرض کرو کہ وہ ہمیں زندہ رہنے دے۔‘‘

آستر: ’’مَیں یہ نہیں کر سکتی۔ کسی کو بھی اِجازت نہیں ہےکہ وہ بادشاہ کے پاس جائے جب تک کہ وہ خود نا بلائے۔ اگر پھر بھی مَیں گئی، تو مَیں مر سکتی ہوں۔‘‘

مردکی: ’’تم خاموش نا رہو! شاید ہو سکتا ہے کہ یہی وجہ ہو کہ اب تم مِلکہ ہو - اور ہمیں بچا سکو۔‘‘

آستر: ’’میرے لیے دعا کیجیے۔ مَیں بادشاہ کے پاس جاؤں گی۔ اگر مجھے مرنا پڑا، تو مَیں مر جاؤں گی!‘‘

بالکل آستر کی طرح، یسوع نے اپنے آپ کو پیش کر دیا۔ وہ تیار تھا کہ وہ مرجائے تاکہ ہم لوگ بچ سکیں اور ہمیشہ کی زندگی حاصل کر سکیں۔

آستر اپنے سب سے خوبصورت کپڑےپہنے۔ تیز دھڑکتے ہوئے دل کے ساتھ وہ تخت والے کمرے تک پہنچی۔ بادشاہ نے دیکھا کہ وہ آرہی ہے۔ کیا وہ اُسے آنے دے گا یا۔۔۔۔۔۔

یہ مَیں آپ کو اگلے ڈرامے میں بتاؤں گی۔


لوگ: بیان کرنے والی، ہامان، مردکی، آستر، پیغام لے کر جانے والا

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on March 07, 2024, at 02:10 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)