Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 093 (The Kurku-promise 5)
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے
39. کُر کُو وعدہ ۵
خوشی سے بھرا ہوا، رِنگو بھاگ کر واپس گاؤں گیا۔
رِنگو:’’شیر مر چکا ہے! شیر مر چکا ہے! ہم نے اُسے مار دیا ہے!‘‘
بٹو کو اپنے بھائی پر فخر تھا۔
بٹو: ’’تم کمال کے ہو۔ کیا تمہیں ڈر لگا جب تم شیر کا شکار کر رہے تھے؟‘‘
رِنگو: ’’بہت لگا۔ لیکن مَیں نے دعا کی پھر میرے دل کی دھڑکن کچھ ٹھیک ہوئی۔‘‘
(گاڑی کی آواز)
رِنگو: ’’یہ ضرور صاحب گروُب ہوگا، وہ سفید غیر ملکی، وہ جس نے مجھے یسوع کے بارے میں بتا یا تھا۔‘‘
بٹو: ’’آؤ بھاگ کر اُس کے پاس جاتے ہیں۔‘‘
دو بھارتی لڑکے اگلے کونے سے غائب ہو گئے اور پھر اُنہوں نے افرا تفری دیکھی۔ مشنری کی جیپ کیچڑ میں بہت نیچے تک پھنس چکی تھی۔ رِنگو کو بیلوں کو قابو میں کرنا تھا تاکہ وہ جیپ کو دلدل سے کھیچ کر نکال سکیں۔
صاحب گروُب: ’’یہ ہو گیا۔ رِنگو، تمہاری مدد کےلیے بہت بہت شکریہ۔ آج مجھے تمہیں خُدا حافظ بولنا ہوگا۔ لمبےعرصے تک ہم ایک دوسرے کو نہیں دیکھیں گے۔ ہمیشہ یاد رکھو کہ خُداوند یسوع ہمیشہ تمہارے ساتھ ہے۔ اس کے ساتھ ہمیشہ سچے رہنا اور وہ کام کرنا جن سے وہ خوش ہو۔ گناہ تمہیں خوشی نہیں دے سکتا۔ کیا تمہارے پاس ابھی بھی وہ خط موجود ہےجو خُدا کی طرف سے تھا؟‘‘
رِنگو: ’’جی ہاں، مَیں اِسے اپنی پگڑی میں رکھتاہوں۔‘‘
صاحب گروُب: ’’خُدا کے الفاظ اپنے دل میں رکھو۔ تم اِس پر بھروسہ کر سکتے ہو۔ ارے ہاں، یاد آیا۔ ویسے میرا آرگن گم ہو چکا ہے۔‘‘
رِنگو بالکل لال ہو گیا۔ کیونکہ وہی توچور تھا۔ اُس نے ہی تو وہ ساز پرانے چھپر میں چھپایا تھا۔ کیا صاحب یہ بات جانتا تھا؟
صاحب گروُ ب: ’’میرے پاس اِسے ڈھونڈنے کا وقت نہیں ہے۔ کیا تم میرےلیےیہ کر سکتےہو؟ اگر وہ تمہیں مل جائے، تو مہر بانی سے اُسے لے کر شہر میں مَیری صاحبہ کے پاس آجانا۔ وہ ہمیشہ جانتی ہیں کہ مَیں کب کہاں پر کلام سنا رہا ہوں وہ میرے پاس لے آئیں گی۔‘‘
رِنگو نے اپنے بازوؤں کو آہستہ سے مخالف سمت میں کر کے اپنے کانوں کو پکڑا اور کھینچا۔ یہ ایک بھارتی کےوعدہ کرنے کا طریقہ ہے۔ ایک اصلی کورکُو – وعدہ۔
وہ پریشانی میں اپنے گھر چلا گیا۔
رِنگو: ’’مَیں نے یہ کیوں نہیں کہا کہ مَیں ہی چور ہوں؟ مَیں ایک بزدل ہوں۔ خُدا وند یسوع، کیا آپ ابھی بھی مجھے سن سکتے ہیں؟ مَیں نے کوئی چیز چرائی۔ مجھے معاف کر دیجیے۔ براہ مہر بانی میرے گناہ کو معاف کر دیجیے اور میری مدد کیجیے کہ مَیں وہ کروں جو ٹھیک ہے۔‘‘
اِس معاملے میں کیا ٹھیک ہے جو کرنا چاہیے؟ رِنگو کو جلدی سے پتہ چل چکا تھا۔ اُسے وہ چیز واپس لوٹانا ہو گی جو اُس نےچرائی تھی۔ لیکن یہ مشکل ہے۔ لوگ اُس کے بارے میں کیا سوچیں گے؟ اُس نے ایک چھوٹی سی آواز سنی اپنے دل میں: آرگن کو واپس لے جاؤ، اور پھر سے سب کچھ ٹھیک کر لو۔
کیا اِس آواز کو آپ بھی جانتے ہیں؟ کیا آپ کو معلوم ہے جب آپ نے کچھ چرایا ہو تو کیسے واپس سیدھی راہ پرآیا جا سکتا ہے؟ اِس کا جواب اگلےڈرامے میں ملے گا۔
لوگ: بیان کرنے والی، رِنگو، بٹو، صاحب گروُب
جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی