STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 127 (Too late) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 721. بہت دیر سےوہ کنارے پر پہنچے اور کشتی سے باہر نکلے۔ آخر کار! یائیر کو یسوع کی بہت ہی زیادہ ضرورت تھی۔ وہ بھیڑ میں دھکے دیتا ہوا آگے بڑھااور یسوع کے پاؤں پر گرا۔ یائیر: ’’میری بیٹی مر رہی ہے۔ جلدی میرے ساتھ چل۔ مہربانی سے اپنے ہاتھ اُس کی طرف بڑھا تاکہ وہ بچ جائے۔‘‘ یسوع اُس کے ساتھ گیا۔ اُنہیں جلدی کرنی تھی۔ یسوع کیوں اچانک سے رُک گیا؟ یسوع: ’’مجھے کس نے چھوا؟‘‘ آدمی: ’’مَیں نے تو نہیں۔ ہر کوئی دھکے دے رہا ہے۔‘‘ یسوع پیچھے مُڑا اور ایک عورت کی طرف دیکھا اُس کے پیچھے کھڑی کانپ رہی تھی۔ عورت: ’’مَیں صرف آپ کے چوغے کے کنارے کو چھونا چاہتی تھی۔ مَیں بارہ سال سے بیمار ہوں۔ مجھے کوئی طبیب یا کوئی دوائی ٹھیک نہیں کر سکی۔ مَیں نے اپنا سارا پیسہ بھی لگا دیا ہے تاکہ مَیں ٹھیک ہو سکوں۔ لیکن جب مَیں نے آپ کی پوشاک کو چھوا، مجھے فوراً شفا مل گئی!‘‘ یسوع: ’’تیرے ایمان نے تجھے اچھا کیا ہے۔ ڈر مت!‘‘ ایمان مدد کرتاہے! اگر آپ یسوع پر ایمان رکھیں گے تو آپ کو بھی مایوسی نہیں ہوگی۔ یا پھر آپ کیا سوچتے ہیں کہ آپ کے ساتھ کبھی ایسا ہو سکتا ہے؟ پیغام دینے والا: ’’یائیر کہاں ہے؟ یائیر، میرے پا س تمہارے لیے ایک بری خبر ہے: تمہاری بیٹی مر چکی ہے۔‘‘ وہ صرف بارہ سال کی تھی۔ اُس کا ایمان بالکل ختم ہونے کے قریب تھا، جیسے ہوا میں موم بتی کا شعلہ۔ یسوع: ’’ڈرو مت، بلکہ مجھ پر بھروسہ رکھو!‘‘ یسوع کے اِن الفاظ نے ایک بار پھر سے اُس کے ایمان کو تازہ کر دیا۔ پھر انہیں یائیر کا گھر نظر آیا۔ کوئی بھی اُس گلی کے پورے راستے پر چلتے ہوئے اُن کی رونے کی اور چیخ و پکار کی آوازیں سن سکتا تھا۔ یسوع: ’’تم کیوں روتے ہو؟ بچی مری نہیں ہے۔‘‘ ہر کسی نے یسوع کا مزاق اُڑایا۔ اُن سب نے اُسے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔ یسوع نے ہر کسی کو دور بھیج دیا۔ صرف والدین اور یسوع کے تین قریبی دوستوں کو اجازت تھی کہ وہ اندرآ سکیں اُس کمرے میں جہاں وہ لیٹی ہوئی تھی۔ اُس کمرے میں بہت خاموشی تھی۔ کیا یائیر کویسوع کے وہ الفاظ یاد آئے ہوں گے: ’’ڈرو مت۔ بلکہ مجھ پر بھروسہ رکھو؟‘‘ اور اِس وقت وہ اور سوچ بھی کیا سکتا تھا؟ یسوع چل کر اُس مری ہوئی بیٹی کی چارپائی کے پاس گیا اور اُس کا ہاتھ پکڑا۔ یسوع: ’’تلیتھا کُومی! بیٹی اُٹھ کھڑی ہوجا!‘‘ والدین نے دیکھا کہ کیسے لڑکی نے اپنی آنکھیں کھولیں اور چارپائی سے اُتر کر کھڑی ہو گئی۔ یسوع: ’’اِسے کچھ کھانے کو دو۔‘‘ خُداوند نے یہ کہا ہے، وہی ایک ہے جو بیماروں کو شفا اور مردوں کو زندہ کر سکتا ہے۔ یسوع سب کچھ کر سکتا ہے! صرف ایک چیز کے علاوہ: وہ یہ کہ وہ اُنہیں نا اُمید نہیں کر سکتا جو اُس پر بھروسہ کرتے ہیں۔ اِسی وجہ سے، آپ کی زندگی میں کچھ بھی ہو: ڈریں مت، بلکہ اُس پر بھروسہ رکھیں! لوگ: بیان کرنے والی، یائیر، یسوع، آدمی، عورت، پیغام دینے والا جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |