STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 149 (It‘s difficult for Inam 1) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi? -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 941. انعام کے لییے یہ مشکل ہے ۱دھُلائی والےکپڑوں کی ٹوکری بھاری تھی۔ انعام اسے لے کر دریا پر گئی۔ وہاں اُس نے گندے کپڑے نکالے، اُنہیں پانی میں بھگویااور پھر اُن کو پتھر پر پٹکا۔ یہ مشکل کام تھا۔ کیونکہ جنگل میں کوئی کپڑے دھونے والی مشین نہیں تھی۔ انعام کی بھوری شکل سے آنسو بہنے لگے۔ اُسے بہت زور سے مارا گیا تھا۔ انعام نے کھیتوں کی طرف دیکھا اور اُس وقت کے بارے میں سوچا جب چاولوں کے پودے بہت چھوٹے تھے۔ (یاد کرنے کےوقت پسِ منظر میں ساز کی آواز) انعام روئی، اس لیے نہیں کہ اُسے مار پڑی بلکہ اس لیے کہ اُس کے والدین نے ایسا کیا۔ انعام: ’’مالک یسوع، کاش کہ میرے والدین بھی آپ پر یقین رکھتے اور آپ کے لیے اپنی زندگی گزارتے اور ایک دن آسمان پر چلے جاتے۔ براہ مہربانی اُن کو مت چھوڑیے گا۔‘‘ انعام نے کپڑوں کی ٹوکری اُٹھائی اور اُسے واپس گھر لے گئی۔ ماں (غصے میں): ’’تم کیوں اتنی سُست ہو؟ جلدی جلدی کام کرو! چاول پکاؤ!‘‘ کھانے کے بعد انعام زمین پر لیٹ گئی۔ لیکن جب خاموشی ہو گئی، وہ کھڑکی سے باہر کود گئی اور جنگل کی بڑی بڑی گھاس میں سے بھاگتی ہوئی چھوٹے گرجا گھر میں پہنچ گئی۔ (پسِ منظر میں ساز) انعام نے جب سے یسوع کے لیے زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا تب سے اُس کا مشکل وقت شروع ہو گیا تھا۔ اُسے اکثر مار پڑتی، لیکن پھر بھی اُس نے یسوع پر بھروسہ رکھا۔ جب وہ بیمار ہو گئی، تو اُس کی ماں نے جادوگر کو بلایا۔ اُس نے کوئی چیز پانی میں ملائی اور اپنے منہ میں کچھ بڑبڑایا۔ انعام نے سوچنا شروع کیا کہ وہ ایسا کیا کرے وہ اِسے نا پیئے۔ جادوگر نے پیالہ اُسے دیا اُسی گھڑی ماں نے کہا۔ ماں: ’’مجھے باورچی خانے میں جانا ہو گا، چاول جل رہے ہیں۔‘‘ جادوگر بھی اُن کے پیچھے چلا گیا اور انعام نے جلدی سے وہ شربت کھڑکی میں سے باہر کو بہا دیا۔ اگر اُنہیں یہ مل گیا تو! اگلے ڈرامے میں آپ سنیں گے کہ پھر اس کہانی میں کیا ہوا۔ لوگ: بیان کرنے والی، انعام، ماں جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |