STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 116 (Bill‘s special Christmas tree) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 611. بِل کی سب سے خاص کرسمس ٹریبِل: ’’یہ تو غصب ہو گیا! تمام کرسمس ٹری بِک چکے ہیں۔ امی، آپ نے اتنا انتظار کیا۔‘‘ والدہ: ’’خیر، میرا خیال ہے کہ اگر ہم اِسے بعد میں خریدیں، تو کرسمس ٹری سستا ملے گا۔ تم جانتے ہو ہمارے پاس زیادہ پیسے بھی نہیں ہیں۔‘‘ بِل: ’’روزی نے کل دعا کی تھی کرسمس ٹری کے لیے۔ وہ بہت اُداس ہو گی، اور دوسری لڑکیاں بھی ہوں گی۔‘‘ بِل کو اپنےوالد کا خیال آیا۔ جب وہ زندہ تھے تو وہ ہر سال پہلے ہی کرسمس ٹری لے آیا کرتے تھے۔ اُن کے بغیر ہر چیز بہت مختلف تھی۔ والدہ: ’’بِل، وہ دیکھو اُدھر ایک مل رہی ہے۔ ہیلو، مَیں یہ کرسمس ٹری لینا پسند کروں گی، مہر بانی کریے گا۔‘‘ آدمی: ’’مَیں وہ والی نہیں بیچ رہا۔ یہ میرے بچوں کو لیے ہے۔ وہ ضرور بہت اُداس ہوں گے اگر مَیں یہ کرسمس ٹری آج گھر نہ لے کر گیا۔ کرسمس مبارک!‘‘ وہ آدمی چلا گیا۔ بِل اور اُس کی والدہ نے صنوبر کی لکڑی کی ٹہنیاں اُٹھائیں جو زمین پر پڑی تھیں اوراُنہیں گھرلے گئے۔ چار اُداس لڑکیاں سامنے کے دروازےپرآئیں۔ لڑکی: ’’کیا آپ کرسمس ٹری لائے ہیں؟‘‘ والدہ: ’’نہیں۔ مجھے معاف کر دو۔‘‘ خاموشی کے ساتھ وہ سب میز کے گِرد شام کا کھانا کھانے بیٹھے۔ روزی کی باری تھی کہ وہ دعا کرے۔ روزی: ’’پیارے خُداوند یسوع، مَیں نے آپ سے درخواست کی تھی کہ ہمیں کرسمس ٹری مہیا کر۔ کیا تو نے میری بات نہیں سنی؟ لیکن اب اِس کی ضرورت نہیں ہے۔ اب بہت دیر ہو چکی ہے۔ ہمیں کھانا دینے کے لیے تیرا شکر ہو۔ آمین۔‘‘ بعد میں جب لڑکیاں سونے چلی گئیں، تو بِل کو ایک خیال آیا۔ اُس نے بڑی محنت سے جھاڑو کے دستے میں اپنے چاقو کی مدد سے دندانے بنائے اور صنوبر کی ٹہنیاں تار کی مدد سے اُس میں جوڑدیں۔ اُس نے ریت سے بھری بالٹی میں اُس دستے کو رکھا تاکہ وہ کھڑا رہ سکے۔ اور پھر اُس نے اِس کےگرد بھورے رنک کا کاغذ لپیٹ دیا۔ والدہ: ’’بِل، کرسمس ٹری بہت پیارا لگ رہا ہے! تم نے اِسکو بہت اچھا بنایا ہے۔ مَیں سجاوٹ کا سامان لے کر آتی ہوں اور فرشتہ اُوپر لگانے کے لیے۔ لڑکیاں تو حیران رہ جائیں گی۔‘‘ روزی سب سے زیادہ خوش تھی۔ روزی: ’’بِل، یہ اُن سب میں سے زیادہ خوبصورت کرسمس ٹری ہے جو آج تک ہمیں ملی ہیں۔ یسوع نے میری دعا کا جواب دے دیا۔‘‘ خوشی کے ساتھ، وہ اپنی والدہ کے آگے بیٹھ گئیں جب وہ اونچی آواز میں کرسمس کی کہانی پڑھ رہی تھی۔ (صفحے پلٹنے کی آواز) اور والدہ نے مسیح کے مصلوب ہونے کی کہانی کیوں پڑھی؟ والدہ: ’’خُداوند یسوع کی صلیب بھی اصل میں ایک درخت ہی تھا۔ ایسا درخت جو کرسمس ٹری سے بھی زیادہ قیمتی تھا۔ چرنی اور صلیب کا آپس میں تعلق ہے۔ خُداوند یسوع زمین پر آیاتاکہ ہماری خاطر اپنی جان دے سکے۔ صلیب کے بغیر کرسمس کا کوئی مطلب ہی نہیں بنتا۔‘‘ لوگ: بیان کرنے والی، بِل، والدہ، آدمی، لڑکی، روزی جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |