STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 008 (Earthquake at midnight) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 8. رات کے وقت زلزلہجہاز کنارے پر ایک کھمبے سے باندھا ہوا تھا۔ پولس اور سلاس ایک شہر فلّپُس میں گئے۔ بازاروں اور گلیوں میں اُنہوں نے بار بار یہ آواز لگائی: پولس: ’’خُدا آپ کو پیار کرتا ہے۔ اُس نے اپنا بیٹادنیا میں بھیجا۔ خداوند یسوع پر ایمان لاؤ اور وہ آپ کو بچائے گا۔‘‘ لُدیہ نے اِس پر یقین کیا اور خوشی سے یسوع کے بارے میں سب قصّوں کو سُنا۔ دوسرے لوگ دُکھی ہوئے غصے میں چلانے لگے: آدمی: ’’یہ لوگ ایک بغاوت پیدا کر رہے ہیں! ہم یہ سب نہیں سُننا چاہتے۔ اِن کو یہاں سے نِکالو!‘‘ اُن پر پتھر پھینکے گئے۔ اچانک سب لوگ خُدا کے پھیجے ہوئے رسولوں کے خلاف کھڑے ہوگئے۔ غصے سے بھرے آدمی نے اُن کے کپڑوں کو پھاڑا اور اُن کو مارا۔ اُن کی کمر پر چھڑی سے مار کر اُن کو دُکھ پہنچایا۔ جیل کے محافظ نے اُن کے ہاتھ پیر باندھ دیے۔ہر چیز نے اُن کو درد دیا، اور اُن کی کمر پر بہت ہی جلن ہو رہی تھی۔ بائبل میں ہم پڑھتے ہیں کہ قیدیوں نے کوئی سوال یا شکایت نہیں کی، کہ ’’خُدا نے ہمارے ساتھ یہ کیوں ہونے دیا؟‘‘ بلکہ اُنہوں نے رات کے وقت خُداوند کی حمد کے گیت گائے۔ اور پھر یہ ہوا: خُدا نے ایک زور دار زلزلہ بھیجا اور اُن کی مدد کی۔ اُن کی زنجیریں خود ہی گر گئیں اور جیل کے دروازے کھل گئے۔ جیل کا رکھوالا شور کی وجہ سے اُٹھ گیا۔ پہلے اُس نے خیال کیا کہ سب قیدی بھاگ گئے ہیں۔ وہ اپنے مالک سے ڈر رہا تھا، اِس لیے وہ چاہتا تھا کہ خود کو ختم کر لے۔ اُس نے اپنی تلوار لی۔۔۔۔۔۔ پولس: ’’رُکو! اپنے آپ کو زخمی نہ کرو ہم سب یہیں پر موجود ہیں۔‘‘ کیا سب میں، کوئی بھی نہیں بھاگا۔ ہَلتا ہوا، جیل کا رکھوالا پولس کے قدموں میں گر گیا۔ جیل کا رکھوالا: ’’مجھے بچنے کے لیے کیا کرنا ہوگا؟‘‘ پولس: ’’تجھے کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ یسوع نے تیرے لیے سب کچھ کر دیا ہوا ہے۔ اُس پر ا یمان لا تو تُو بچ جائے گا۔‘‘ یہ بہت ہی آسان تھا۔ جیل کے رکھوالے نے یقین کیا اور وہ بچ گیا۔ اُس کے بعد اُس نے کبھی قیدیوں کو دُکھ نہیں پہنچایا، بلکہ اُن کو کھانا کھانے کو دیا کرتا اور اُن کے زخموں پر مرہم پٹی بھی کرتا تھا۔ اگلی صبح، عدالت کے قاضی نے پیادوں کو جیل کے رکھوالے کے پاس بھیجا اور کہا کہ اُن دو قیدیوں کوچھوڑ دے۔ اور وہ خود آئے اور پولس اور سلاس سے بُرا سلوک کرنے کے لیے معافی بھی مانگی۔ اِس کے بعد پولس اور سلاس بہت سی دوسرے جگہوں پر گئے اور دوسرے لوگوں کو بھی بتایا۔ پولس: ’’خُداوند یسوع پر ایمان لاؤ، اور تم سب بچ جاؤ گےاور ہمیشہ کی زندگی پاؤ گے۔‘‘ لوگ: بیان کرنے والی، پولس، آدمی، جیل کا رکھوالا جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |