Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 143 (Like the Chinese 4)
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے
341. چینیوں کی طرح ۴
جب وہ پانچ سال کا تھا، تو ہڈسن ٹیلر جانتا تھا کہ جب وہ بڑا ہو جائے گا تو اُسے کیا کرنا ہے۔
ہڈسن ٹیلر: ’’جب میں بڑا ہو جاؤں گا تو میں ایک مشنری بنوں گا اور چین جاؤں گا۔‘‘
جب وہ ۱۲ سال کا تھا، اُس نے چین کا سفر کیا، وہاں کی زبان سیکھی، اور بہت سارے لوگوں کو یسوع کےبارے میں بتایا۔ لیکن جو کام بہترین ہو اکثر وہ کام بہت مشکل ہوتا ہے۔
آدمی: ’’تم یہاں کیا کر رہے ہو؟ جاؤ یہاں سے!‘‘
فوجی: ’’ہم غیر مُلکی شیطان اور اُس کے ساتھیوں کو مار دیں گے۔‘‘
آدمی: ’’نہیں، ہم اُنہیں اعلیٰ درجے کے حاکم کے پاس لے کر جائیں گے۔‘‘
ظالم فوجیوں نے مشنریوں کو بہت مارا اور ہڈسن کو اتنا مارا کہ وہ تقریباً مر ہی گیا۔
ہر چیز سے بہت دکھ مل رہا تھا، لیکن اُس کا صبر ابھی بھی قائم تھا۔
ہڈسن ٹیلر: ’’صبر رکھو، میرے دوست، اِس سے ہمیں اپنی ڈائریوں میں کچھ لکھنے کو مِل رہا ہے۔‘‘
وہ پھر بھی یسوع سے پیار کرتے رہے، کیونکہ اُس نےبھی جب صلیب پر ہر ایک انسان کے گُناہوں کےلیے اپنی جان دی تھی تو بہت دُکھ اُٹھایا تھا۔ ہڈسن نے اِس کے بارے میں سوچا اور یسوع کو اور بھی پیار کرنے لگا۔ اِن باتوں سے اُسے اور بھی ہمت ملتی رہی جب وہ اُنہیں کھینچ کر عدالت میں لے کر جا رہے تھے۔
بڑے افسر نے اُن کی ساری باتیں سُنیں۔
ہڈسن ٹیلر: ’’ہم ٹُنگس چاؤ میں لوگوں کو یسوع کے بارے میں بتانا چاہتے ہیں، نجات دینے والے کے بارے میں۔ وہ ہر ایک سے پیار کرتا ہے۔ یہ بائبل میں لکھا ہوا ہے۔ ہم آپ کو یہ کتاب تحفے میں دیں گے۔‘‘
اُس بڑے افسر نے اُن کی اِس بات کو پسند کیا۔ اُنہیں مارنے کی بجائے اُس نے اُنہیں چائے دی۔ اُنہیں جیل بھیجنے کی بجائے اُس نے اُن کو یسوع کے بارے میں تعلیم دینے کی اجازت دے دی۔
یسوع سب کچھ کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔ ہڈسن نے اُس کا اِس بات کے لیے شکریہ ادا کیا۔ لیکن اِس کے بعد وہ تھکا ہوا اپنے گھر چلا گیا۔ اُس کا چینی دوست اُسے دیکھ رہا تھا کہ وہ کیسے چاول اور بطخ کے انڈے کھا رہا تھا کھانےکی تیلیوں کے ساتھ۔
چینی: ’’ٹیلر صاحب، آپ بالکل ایسے ہی کھاتے ہیں جیسے ہم کھاتے ہیں، اور آپ ایسے ہی بولتے ہیں جیسے ہم بولتے ہیں، لیکن آپ ہماری طرح کے کپڑے کیوں نہیں پہنتے؟‘‘
ہڈسن ٹیلر: ’’کیوں نہیں؟ یہ ایک اچھا سوال ہے! کیا مجھے پہننے چاہیے ہیں؟‘‘
چینی: ’’لوگ اور بھی دھیان سے آپکی بات سنیں گے اگرآپ ایسا کریں گے؟‘‘
ہڈسن ٹیلر: ’’ہم م م! جب یسوع زمین پر آیا، وہ ہماری طرح آدمی بنا بالکل جیسے ہم ہیں۔ وہ مکمل ہم جیسا بن گیا۔ اور مَیں چینیوں کے جیسا بننا چاہتا ہوں۔ کیا تم میری مدد کرو گے ایسا کرنے میں؟‘‘
یسوع سے محبت رکھنے کے لیے ہڈسن نے اپنا انگلستانی لباس بدل کر چینی کپڑے پہن لیے۔
کالے اور لمبے لباس میں وہ پیارا لگ رہا تھا۔
چینی: ’’اب آپ بالکل چینی لگ رہےہیں!‘‘
تسُنگ مِنگ کے جزیرے پر، ہڈسن ٹیلر بائبل کی تعلیم دیتا تھااور بیماروں کا خیال رکھتا تھا۔
لیکن اچانک سے وہاں کچھ مسلے بن گئے۔
پہلی عورت: ’’کیا تم نے یہ سنا؟ اُس اچھے آدمی ٹیلر کو جزیرے سے چلے جانا چاہیے۔‘‘
دوسری عورت: ’’ہمارے ڈاکٹر کو جلن ہو رہی ہے کیونکہ وہ زیادہ مریضوں کو دیکھتا ہے اور اُن سے زیادہ بہتر دوا ئیں دیتا ہے۔‘‘
پہلی عورت: ’’اُنہوں نے بڑے افسر کے سامنے اُس کو برا پیش کیا۔‘‘
اور پھر؟ مَیں آپ کو اگلے ڈرامے میں بتاؤں گی کہ کیا ہوا۔
لوگ: بیان کرنے والی، ہڈسن ٹیلر بچے کے طور پر، ہڈسن ٹیلر جوانی میں، آدمی، فوجی، چینی، پہلی عورت، دوسری عورت
جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی