STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 085 (The fiery oven miracle 3) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 58. آگ کی بھٹی میں معجزہ ۳بڑا بت تیار ہو چکا تھا۔ نو فُٹ چوڑا اور ۰۰۱ فُٹ لمبا۔ کوئی بھی اُسے دیکھے بنا رہ نہیں سکتا تھا! بادشاہ کا پیغام دینے والا: ’’سنو! بادشاہ کا پیغام سب کےلیے ہے۔ جب تم ساز کو بجتا ہوا دیکھو، تو تم سب کو نیچے جھکنا ہوگا اور سونے کی مورت کی عبادت کرنی ہوگی جو بادشاہ نبوکد نضر نے بنوائی ہے۔ لیکن جو بھی اِس کے آگے نہیں جھکے گا اور اِس کی عبادت نہیں کرے گا اُسے آگ کی جلتی ہوئی خطرناک بھٹی کے بیچ میں پھینک دیا جائے گا۔‘‘ کوئی سوال نہیں: ہر کسی کو اُس مورت کے پاس آنا تھا۔ خاموشی سے تین آدمی ایک طرف کھڑے رہے۔ وہ اِس دعوت کے بارے نا گھبرائے۔ بہت سال پہلے اُن کو پکڑا گیا اور اُن کے گھر سے اُنہیں اسرائیل لایا گیا۔ وہ اپنا گھر کھو چکے تھے، لیکن اُنہوں نے خداوند پر اپنے ایمان کو نہیں کھویا تھا۔ اور وہ جانتے تھے کہ بادشاہ کا حکم بہت دور تک چلتا ہے۔ ایک بت کی عبادت - کبھی نہیں! (ساز کی آواز) ہر کسی نے سِجدہ کیا اور بت کی پوجا کی۔ اُن تین دوستوں کو چھوڑ کر۔ اِس وجہ سے اُ ن پر دھیان گیا۔ اِلزام لگانے والا: ’’بادشاہ، آپ نے حکم دیا کہ ہر کسی کے لیے لازم ہے کہ سونے کی مورت کی عبادت کریں۔تین یہودی آپ کے حکم کی تعمیل نہیں کر رہے تھے۔‘‘ بادشاہ: ’’کیا؟ وہ میرا حکم نہیں مان رہے؟ جلدی اُنہیں میرے پاس لے کر آؤ۔‘‘ (دانی ایل کے دوستوں کو بادشاہ کے پاس لایا گیا) بادشاہ: ’’کیا یہ سچ ہے کہ تم سونے کی مورت کو سجدہ نہیں کر رہے؟ مَیں تمہیں ایک اور موقع دیتا ہوں۔ اگر پھر بھی تم نے انکار کیا، تمہیں اُسی وقت آگ کی جلتی ہوئی بھٹی میں پھینک دیا جائے گا۔ یہ مت سوچو کہ پھر تمہارا خُدا تمہیں بچا لے گا۔‘‘ آپ کے لیے اِس اِس حالت میں کیا ضروری ہو گا؟ آپ کی زندگی یا پھر خدا کےساتھ وفاداری؟ اُن تین دوستوں کو جواب سوچنے کےلیےزیادہ وقت نہیں چاہیے تھا۔ دانی ایل کا دوست: ’’اگر ہمارا خُدا چاہےتو وہ ہمیں آگ کی جلتی ہوئی بھٹی میں سے بھی بچا لے گا۔ لیکن اگر وہ ایسا نا بھی چاہے، ہم پھر بھی اُس کے ساتھ وفادار رہیں گے۔ ہم ایک بت کو کبھی سجدہ نہیں کریں گے۔‘‘ یہ آدمی سب چیزوں سے زیادہ خُدا کو پیار کرتے تھے۔ نبوکد نضر غصے سے بھر گیا۔ بادشاہ: ’’بھٹی کو سات گناہ زیادہ گرم کرو اور اِن کو اُس میں پھینک دو۔‘‘ پھر اُن کو آگ کی جلتی ہوئی بھٹی میں پھینک دیا گیا۔ وہ بہت زیادہ گرم تھی اِتنی کہ جن سپاہیوں نے اُن کو اُٹھا کر اندر پھینکا تھا وہ بھی جل گئے اور گر گئے گرمی کی وجہ سے۔ بادشاہ آگ کو دیکھتا رہا۔ بادشاہ: ’’مجھے آگ کے اندر چار آدمی چلتے پھرتے نظر آرہے ہیں۔ اُس میں سے ایک کی صورت خُدا جیسی ہے۔‘‘ بادشاہ نے بھٹی کا دروازہ کھولا۔ قادرِمطلق خُدا کے نوکرو، باہر نکل آؤ! وہ آدمی جلے بغیر باہر آگئے۔ اُن کا ایک بال بھی نہیں جھلسا تھا، اور نا ہی اُن کے کپڑوں سے کوئی جلنے کی بو آ رہی تھی۔ خُدا نے اُنہیں آگ میں سے بھی بچا لیا۔ کیا آپ اِس خُدا کو جانتے ہیں جو اِتنے زیادہ معجزات کر سکتاہے؟ اُس کے ساتھ وفادار رہیں، ہمیشہ اور ہر جگہ۔ لوگ: بیان کرنے والی، بادشاہ کا پیغا م دینے والا، الزام لگانے والا، بادشاہ، دانی ایل کا دوست جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |