STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 084 (The mysterious dream 2) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 48. پُر اِسرار خواب ۲بادشاہ نبوکد نظر سو نہیں پایا۔ فکر سے وہ خود کو ایک سے دوسری جانب کرتا رہا۔ پھر اُس نے اپنے ایک نوکر کو بلایا (گھنٹی کی آواز)۔ نوکر: ’’اے بادشاہ سلامت آپ ہمیشہ سلامت رہیں۔ مَیں آپ کی کیا خدمت کر سکتاہوں؟‘‘ بادشاہ: ’’میرے مشیروں اور جادوگروں کو ایک ساتھ بلاؤ جلدی سے۔‘‘ (بہت سی آوازیں، لوگ چل رہے ہیں، پھر خاموشی) جادوگر: ’’اپنے نوکروں کو خواب بتائیے اور پھر ہم آپ کو بتائیں گے کہ اِس کا کیا مطلب ہے۔‘‘ بادشاہ: ’’نہیں، تمہیں خود مجھے خواب بھی بتانا ہوگا۔ مَیں تمہیں حکم دیتا ہوں! اگر تم نے مجھے میرا ہی خواب بتا دیا تو مَیں تمہیں انعام دوں گا۔ اگر نا بتاسکے تو مَیں تمیں مار دوں گا۔‘‘ جادوگر: ’’بادشاہ کو اپنے نوکروں کو اپنا خواب بتانا ہو گا، اور پھر ہی ہم آپ کو بتا سکتے ہیں کہ اِس کا کیا مطلب ہے۔‘‘ بادشاہ: ’’ایک ناقابلِ قبول بہانہ۔ تم صرف وقت کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہو۔‘‘ جادوگر: ’’ہم خوابوں کی تعبیر تو بتا سکتے ہیں، لیکن زمین پر ایساکوئی شخص نہیں جو آپ کو یہ بتا سکے کہ آپ نے کیا خواب دیکھا ہے۔ آپ جو پوچھ رہےہیں وہ ناممکن ہے۔‘‘ بادشاہ غصے سے بھر گیا: ’’مَیں ابھی تم سب کو مار گراؤں گا!‘‘ دانی ایل اور اُس کے دوستوں پر بھی اِس کا اثر ہوا۔ لیکن دانی ایل خوف زدہ نا ہوا۔ جب اُس نے اِس خوفناک فرمان کی وجہ سنی، وہ اپنے گھر گیا اور اپنے دوستوں کو بتایا۔ دانی ایل: ’’ہمیں دعا کرنی ہوگی۔ ہمارا خُدا سب کچھ جانتا ہے۔ وہ مجھے پوشیدہ راز والا خواب بتا سکتا ہے۔‘‘ صرف ایک خُدا ہی تھا جو مدد کر سکتا تھا۔ اور اُس نے مدد کی۔ رات کے وقت، خُدا نے دانی ایل پر خواب کو ظاہر کر دیا۔ دانی ایل: ’’خُداوند تو ہی تعریف کے قابل ہے۔ تیرا شکر ہو! تو سب کچھ جانتا ہے۔ اور تو نے ہماری دعاؤں کا جواب دیا۔‘‘ دانی ایل نے درخواست کی کہ اُسے بادشاہ کے پاس لے کر جایا جائے۔ بادشاہ: ’’کیا تو واقعی مجھے میرا خواب بتا سکتا ہے؟‘‘ دانی ایل: ’’بادشاہ کا جو مطالبہ ہے وہ کوئی بھی شخص پورا نہیں کر سکتا۔ لیکن زندہ خدا سب راز ظاہر کر سکتا ہے۔ اُس نے آپ کو خواب میں بتایا ہے کہ مستقبل میں کیا ہونے والا ہے۔ بادشاہ نے ایک بڑے بت کے بارے میں خواب دیکھا۔ اِس کی صورت بہت پُر جلال تھی۔ اُس کا سر خالص سونے سے بنا تھا۔ یہ آپ کی سلطنت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ باقی سب سے بڑی اور طاقتور ہے۔ لیکن آپ کے بعد جو بادشاہت آئے گی وہ چھوٹی سے چھوٹی ہوتی چلے جائے گی۔ آخر کار، بادشاہت تقسیم ہو جائے گی۔ لیکن خُدااُسی وقت اپنی بادشاہت قائم کرے گا۔ خُدا کی بادشاہت ہمیشہ تک قائم رہے گی۔ یہ ازلی ہو گی۔ آپ کا خواب سچا ہے۔‘‘ بادشاہ: ’’تمہارا خُدا بادشاہوں کا بادشاہ ہے!‘‘ بادشاہ خواب کی تعبیر سن کر متاثر ہوا تھا۔ اُس نے دانی ایل کو بہت زیادہ امیر بنا دیا اور اُس پر تحفوں کی بارش کر دی۔ اور اُس نے کیا کِیا یہ اگلے ڈرامے میں سنا جا سکتا ہے۔ لوگ: بیان کرنے والی، نبوکد نضر، جادوگر، دانی ایل، نوکر جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |