Home
Links
Contact
About us
Impressum
Site Map


YouTube Links
App Download


WATERS OF LIFE
WoL AUDIO


عربي
Aymara
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
বাংলা
Български
Cebuano
Deutsch
Ελληνικά
English
Español-AM
Español-ES
فارسی
Français
Fulfulde
Gjuha shqipe
Guarani
հայերեն
한국어
עברית
हिन्दी
Italiano
Қазақша
Кыргызча
Македонски
മലയാളം
日本語
O‘zbek
Plattdüütsch
Português
پن٘جابی
Quechua
Română
Русский
Schwyzerdütsch
Srpski/Српски
Slovenščina
Svenska
தமிழ்
Türkçe
Українська
اردو
中文

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 073 (Shock in the classroom 1)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

37. جماعت میں چونکنا ۱


چھٹیاں ختم ہو چکی تھیں۔ بہت افسوس! لیکن سکول کا یہ سال اِتنا بیزار نہیں ہونے والا۔ اوک ٹری سکول کے طالب علم چھوٹے چھوٹے گروہوں میں کھڑے تھے۔ اُن کے کپڑے تھوڑے پرانے انداز کے تھے، لیکن اُ ن دنوں میں ویسا ہی ہوا کرتاتھا۔ وہ شیخی مارنے میں بہت تیز تھے۔ خاص طور پر جِم۔ وہ جو بھی کہتا تھا وہ کرتے تھے۔

جِم: ’’سنو! جب نیا اُستاد آئےگا اور بڑا اچھا بننے کی کوشش کرے تو سمجھ لینا کہ وہ کچھ ہی دنوں کا مہمان ہو گا اور اُسے جلد ہی جانا ہوگا۔ ہم نے پہلے ہی تین اُستادوں کو بھگا دیا ہے اور اِس کو بھی زیادہ دن نہیں رہنے دیں گے۔‘‘

سکول کی پہلی طالب علم: ’’کوئی ہمیں قابو نہیں کر سکتا، جبکہ ہم اِتنے فرمانبردار ہیں اور سیکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔‘‘ (ہر کوئی قہقہے مارتا اور مسکراتا ہے)

سکول کی دوسری طالب علم: ’’یہ آگیا ہے۔ جلدی، جماعت میں چلو!‘‘

سکول کی پہلی طالب علم: ’’یہ ہمارے سکول میں کہاں سے اُتر آیا؟‘‘

سکول کی دوسری طالب علم: ’’پرنسپل نے کہا ہے خُدا نے اِسے یہاں بھیجا ہے۔‘‘

جِم: ’’اور ہم اُس کا وہ حال کریں گے کہ وہ یہاں سے جانا چاہے گا۔‘‘ (ہر کوئی ہنستا ہے)

(سکول کی گھنٹی کی آواز)
سکول کی گھنٹی بجی۔ جِم اور اُس کے دوست پیچھے والی قطار میں بیٹھے۔ تجسُس کے ساتھ وہ اِس انتظار میں تھے کے آگے کیا ہوگا۔استاد جماعت میں آیا۔ جب اُس نے جماعت میں اِدھر اُدھر دیکھا تو وہ خوش نظر آیا۔

استاد: ’’صبح بخیر لڑکے اور لڑکیو۔ اِس سال ہم ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ اگر ہم اِس سال کو سکول کا اچھا سال بنانا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں آج سے ہی اچھا آغار کرنا ہوگا۔ کھڑے ہو جائیں مہر بانی سے۔ ہم دعا کرنے لگے ہیں۔‘‘

دعا؟ طالب علم تو خاموش ہو گئے۔ جِم تو اِتنا حیران تھا کہ وہ خود بخود کھڑا ہو گیا اور اپنے ہاتھوں کو باندھا۔

استاد: ’’مالک یسوع، ہماری مدد کر کہ ہم ایک ساتھ مل کر کام کریں اور اِس سال آگے بڑھ سکیں۔ ہر طالب علم کے لیے تیرا شکر ہو۔ اور مَیں یہ دعا کرتا ہوں کہ ہر کوئی تجھے جانے کیونکہ تو ہر ایک کو پیار کرتاہے۔ آمین۔‘‘

طالب علموں کو یہ نا سمجھ آیا کہ اِس کا کیا مطلب ہے۔ لیکن اُس کی دعا سب کے دلوں میں داخل ہو گئی۔ استاد یہ چاہتا تھا کہ وہ یسوع کو جانیں کیونکہ یسوع اُن کو پیار کرتا ہے۔ اُنہوں نے اِ س سے پہلے ایسی کوئی بات نہیں سنی تھی۔ اُن کے پاس اِس کے بارے میں سوچنے کا زیادہ وقت نہیں تھا۔ وہ بڑی مشکل سے پہلے صدمے میں سے باہر نکلے، اور پھر دوسرا صدمہ لگا۔

مَیں اگلے ڈرامے میں آپ کو بتاؤں گی کہ پھر آگے کیا ہوا۔


لوگ: بیان کرنے والی، جِم، دوسکول کی طلباء، استاد

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on March 02, 2024, at 11:24 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)