Home
Links
Contact
About us
Impressum
Site Map


YouTube Links
App Download


WATERS OF LIFE
WoL AUDIO


عربي
Aymara
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
বাংলা
Български
Cebuano
Deutsch
Ελληνικά
English
Español-AM
Español-ES
فارسی
Français
Fulfulde
Gjuha shqipe
Guarani
հայերեն
한국어
עברית
हिन्दी
Italiano
Қазақша
Кыргызча
Македонски
മലയാളം
日本語
O‘zbek
Plattdüütsch
Português
پن٘جابی
Quechua
Română
Русский
Schwyzerdütsch
Srpski/Српски
Slovenščina
Svenska
தமிழ்
Türkçe
Українська
اردو
中文

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 056 (God forgets no one 4)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

65. خدا کسی کو نہیں بھولتا ۴


یوسف نے انتظار کیا۔ ایک ہفتہ گزر گیا، پھر ایک اور ہفتہ گزر گیا۔ ایک مہینہ۔ دو مہینے۔۔۔۔۔۔ اور بھی وقت گزرتا گیااور یوسف نے سوچا:

یوسف: ’’میرا کوئی قصور بھی نہیں ہے پھر بھی مَیں قید میں ہوں۔ کیوں کوئی مجھے یہاں سے باہر نہیں نکال رہا؟‘‘

ایک قیدی جو چھوڑا گیا اُس نے جاتے ہوئے یوسف سے وعدہ کیا کہ وہ فرعون سے یوسف کے بارے میں بات کرے گا۔ لیکن وہ یوسف کے بارے میں سب کچھ بھول گیا۔ اُس کے بعد دو لمبے سال گزر گئے۔ لیکن کوئی ایک اور ایسا تھا جو یوسف کے بارے میں نہیں بھولا تھا۔ خُدا۔ اُس نے یوسف سے وعدہ کیا ہوا تھا کہ وہ ایک بڑا حاکم بنے گا۔ اور اب خُدا نے اپنا وعدہ پور اکرنا شروع کر دیا۔

فرعون نے خواب دیکھا۔ لیکن کوئی اُسے یہ نہیں بتا سکتا تھا کہ خواب کا مطلب کیا ہے۔ وہ پریشان ہو گیا۔ پھر وہ نوکرجو فرعون کی خدمت کرتا تھا اچانک اُسے کچھ یاد آیا۔

نوکر: ’’مَیں ایک ایسے شخص کو جانتا ہوں جو خوابوں کی تعبیر بتا سکتا ہے۔ یوسف۔ وہ قید میں ہےلیکن وہ مجرم نہیں ہے۔ مَیں اُس کے بارے میں بالکل بھول ہی گیا تھا۔‘‘

فرعون: ’’جلدی سے اُسے میرے پاس لایا جائے۔‘‘

فرعون کے حکم کو پورا کیا گیا۔

یوسف مصر کے حاکم کے سامنے پیش ہوااور اُسے سِجدہ کیا۔

فرعون: ’’مَیں نے سنا ہے تم خوابوں کی تعبیر بتا سکتے ہو۔‘‘

یوسف: ’’عظیم فرعون، مَیں یہ نہیں کر سکتا، لیکن خُدا یہ کر سکتا ہے۔‘‘

فرعون: ’’مجھے خواب میں دکھائی دیا کہ مَیں دریائے نیل کے کنارے کھڑا تھا۔ پانی میں سے سات موٹی گائے نکلیں جنہیں سات پتلی اور سوکھی ہوئی گائے کھا گئیں۔پھر مَیں نے دیکھا کہ ایک ڈنٹھل میں دانوں سے بھری ہوئی سات موٹی اور اچھی اچھی بالیں نکلیں جن کوسات اور پتلی بالیں نگل گئیں۔ اِس کا کیا مطلب ہے؟ کیا تم بتا سکتے ہو؟‘‘

یوسف: ’’خدا نے آپ کو بتایا ہے کہ سات سال بہت برکت والے ہوں گے۔ مصر میں بہت اچھی فصل اُگے گی۔ لیکن اُس کے بعد سات سال قحط کے ہوں گے۔ جن میں کوئی چیز بھی نہیں اُگے گی۔ اور یہ ضرور ہو کہ رہے گا۔سب سے اچھا طریقہ یہ ہے کہ ایک عقلمند آدمی ڈھونڈا جائے جو برکت کے سالوں میں اناج اِکٹھا کر سکےتاکہ لوگ قحط کے سات سالوں میں بھوکے نا رہیں۔‘‘

یہ مشورہ فرعون کو اچھا لگا۔

فرعون: ’’یوسف تم ہی وہ آدمی ہو۔ خُدا تمہارے ساتھ ہے۔ میں تمہیں اپنا مددگار چُنتاہوں۔ مصر میں موجور ہر کسی کو تمہاری بات ماننا ہوگی۔‘‘

اِس طرح سے یوسف اُس ملک کا دوسرے نمبر کا بڑا اور طاقت والا حاکم بن گیا! اُس کے لیے اِس بات پر یقین کرنا مشکل تھا۔خُدا اُسے بھولا نہیں تھا، حالانکہ اکثر اُسے ایسا لگتا نہیں تھا۔ اُس کے بھائیوں نے اُس سے نفرت کی، وہ غلام بننے کےلیے بیچا گیا، اور پھر قید میں ڈال دیا گیا، جبکہ اُس نے کوئی گناہ بھی نہیں کیا تھا۔

مَیں نے اندازہ لگایا ہے کہ یوسف دس سال تک مصیبتوں کا سامنا کرتا رہا۔ اِس سے آپ کو ہمت ملےگی۔ خُدا کسی کو نہیں بھولتا۔ آپ کو بھی نہیں۔ اُس پر یقین کریں اور ااپنی زندگی میں اُس پر بھروسہ رکھیں۔ آپ حیران ہوں گے کہ خُدا نے یوسف کے ذریعے کیاکیا کِیا۔

اِس لیے آپ کے لیے ضروری ہے کہ آپ اگلے ڈرامے کو سنیں۔


لوگ: بیان کرنے والی، یوسف، نوکر، فرعون

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on September 11, 2023, at 04:37 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)