STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 003 (Pig slop or banquet dining) This page in: -- Albanian -- Arabic -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 3. سوروں کے ساتھ یا پھر بڑی ضیافتباپ کھِڑکی کے پاس بہت اُداس کھڑا تھا۔ کُچھ دن پہلے اُس کا چھوٹا بیٹا اُسے چھوڑ گیا۔ وہ کہیں چلا گیا۔ اُس نے اپنی جائیداد کا حصہ بھی لےکر چلا گیا۔ اُس نے ایک بھی دفعہ واپس مڑ کر نہیں دیکھا! باپ اُس کو بہت پیار کرتا تھا۔ اُس کا بیٹا کہاں ہوگا؟ وہ کیسا ہوگا؟ ویسے تو وہ خوش ہی نظر آرہا تھا۔ اُس کے پاس بہت سا پیسہ تھا، بہت سے دوست تھے۔ وہ ایک جشن میں سے دوسرے جشن میں چلا جاتا۔ وہ خوشی منا تا، ہنستا، اور نشہ بھی کرتا، اور ایسے کام بھی کرتا تھا جو کہ وہ جانتا تھا کہ غلط ہیں۔ وہ زیادہ لوگوں کی بھیڑ میں رہنا پسند کرتا تھا۔ جلد ہی اُ س کا سارا پیسہ ختم ہو گیا۔ اور اُس کے دوست بھی اُس کو چھوڑ گئے۔ اُس کے پاس نوکری نا ہونا ایک بڑا مسلہ تھا۔ آخر کار اُس کو ایک کسان کے پاس کام مِل گیا۔ سُوروں کو کھانا کھلانا-ایک بہت ہی بُری نوکری جو کہ اُس کو کرنی پڑی! اُس کے پیٹ سے آوازیں آنے لگیں اور اُس کو سُوروں کا کھانا کھانا پڑتا تھا، لیکن اُسے اجازت بھی نہیں تھی۔ وہ بھوکاتھا اور اُس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور وہ بدبُو دار سُوروں کے پاس بیٹھا اور افسوس کرنے لگا۔ اُس کا باپ اُس کو پیار کرتا تھا –کیا اُس نے اِس بات کے بارے میں غور کیا ہوگا؟ وہ اچانک سے اُٹھا اور اُس نے فیصلہ کیا۔ اُس نے کہا: بیٹا: ’’میں گھر جا رہا ہوں اور میں اپنے باپ سےکہوں گا مجھے معاف کر دے میں نے تیرے خلاف گُناہ کیا اور میَں اپنے راستے چلا گیا۔‘‘ واقعی وہ اِس بات کو اپنے باپ کے سامنے قبول کرنا چاہتا تھا۔ آپ اِس بات کو سوچیں : جب بیٹا دُور تھا، اپنے باپ کے گھر سے بہت دُور، اُس کے باپ نے پھر بھی اُسے دیکھ لیا۔ وہ اپنے بیٹے کو پیار کرتا تھا اور دوڑ کر اُس کو ملنے گیا! اِس سے پہلے کہ بیٹا کُچھ کہتا، باپ نے اُسے گلے لگا لیا اور اُس کو چُوما۔ اُس نے بہت ہی خوشی سے اپنے نوکروں کو بُلایا اور اُن کو بتایا: باپ: ’’جلدی جاؤ اور صاف کپڑ ے لے کر آؤ، ایک انگوٹھی اور جوتے بھی۔ اور ایک ضیافت تیار کرو! ہم جشن منائیں گے، کیوں کہ میرا بیٹا یہاں ہے! وہ موت کے مُنہ میں چلا گیا تھا لیکن زندہ بچ گیا ہے! وہ کھو گیا تھا، لیکن اب مِل گیا ہےاور واپس آگیا ہے!‘‘ اِس کے باپ سے جتنا ہو سکا اُس نے اپنے بیٹے کو پیار کیا، اِسی طرح خُدا بھی آپ کو اور مُجھے پیار کرتا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کے پاس آئیں اور اُس کے ساتھ رہیں۔ اِسی لیے یسوع نے یہ کہانی سُنائی۔ کیا آپ خُداکےپیار کے بارے میں اور جاننا چاہتے ہیں اور یہ بھی جاننا چاہتے ہیں کہ اُس کے پاس کیسے آنا ہے؟ توپھر آپ مجھے خط لکھیں! لوگ: بیان کرنے والی، بیٹا، باپ جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |