STORIES for CHILDREN by Sister Farida

(www.wol-children.net)

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 081 (Man over board 1)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

18. جہاز پر ایک آدمی ۱


ہمارے ساتھ آئیے، ہم شہر کی سیر کریں گے!

لڑکا: ’’یہ چار دیواری تو زبردست ہے۔ مَیں تو دید گاہ پر جا کر دیکھوں گا۔‘‘

لڑکی: ’’مَیں تو کتاب گھر میں جاؤں گی۔ مَیں وہاں گھنٹوں گزار سکتی ہوں۔‘‘

لڑکا: ’’بادشاہ کا محل۔ واہ ، کتنا بڑا ہے!‘‘

لڑکی: ’’مَیں چڑیا گھر جا رہی ہوں۔‘‘

لڑکا: ’’کیا تم وہاں اپنے رشتے داروں سےملنے جا رہی ہو؟‘‘ (ہنسنے کی آواز)

بہت سال پہلے، خُدا نے اِس شہر پر نظر کی۔ لیکن وہ اِس شہر کی خوبصورت چیزوں کو دیکھ کر زیادہ خوش نا ہوا۔ اُس نے اِس سب کے پیچھے جو کچھ تھا اُسے دیکھا – بہت زیادہ نفرت اور لڑائی، دھوکے اور قتل۔ اِس شہر کے لوگ ایسے رہتے تھے جیسے کہ خُدا کے قانون کا کوئی وجود ہی نہیں ہے۔ وہ اپنے بنانے والے کوبھول چکے تھے۔ کسی کے لیے بھی اِس سے زیادہ برا کچھ نہیں ہو سکتا۔

اگر خُدا قریب سے آپ کی زندگی پر غور کرے، تو اُسے کیا نظر آئے گا؟

اُسے گناہ کی سزا دینی پڑتی ہے کیونکہ وہ پاک ہے۔ لیکن ایک ہی وقت میں وہ پیار بھی کرنےوالا خُدا ہے، اور وہ لوگوں کو بچانا زیادہ ضروری سمجھتا ہے، اِس لیے وہ اُنہیں آگاہ کرنا چاہتا ہے۔

خُدا نے کہا: ’’یوناہ، دنیا کے اُس مشہور شہر نِینوہ میں جا۔ اُنہیں وعظ کر کے یہ سمجھا کہ مَیں اُنہیں اُن کے گناہوں کے لیے کیسے سزا دونگا۔ کیونکہ یہ لوگ مجھے بھول چکے ہیں۔‘‘

یوناہ گیا، لیکن نِینوہ کو نہیں گیا۔

(بھاگنے کی آواز، تیزی سی سانس لینے کی آواز)

یوناہ: ’’نہیں بالکل نہیں مِیں نِینوہ نہیں جارہا! ہمارے ملک کے دشمنوں کے پاس؟ مَیں پاگل نہیں ہوں۔ اُن لوگوں کو مر جانا چاہیے۔ ارے وہاں بندرگاہ پر ایک بحری جہاز ہے۔ مَیں اُنہیں اچھی رقم دے کر یہاں سے دور چلا جاؤں گا۔‘‘

خُدا سے دور بھاگنا بہت مہنگا ہے۔ یوناہ جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر سوار ہو گیا اورصندوقوں اور چھوٹے ڈرموں کےبیچ تھک کر سو گیا۔ یونا ہ بے وقوف تھا۔ کیا کوئی آدمی خُدا سے دور بھاگ سکتا ہے کیا؟ دنیا کے آخری کناروں پر بھی وہ ہمیں دیکھ سکتا ہے۔ اورخُداا بھی تک یوناہ کو دیکھ رہا تھا۔

ایک خوفناک طوفان آگیا۔ جہاز چلانے والے اپنے دیوتاؤں کو پکارنے لگے۔ زندہ خُدا جو اُنہیں بچا سکتا تھا وہ اُسے نہیں جانتے تھے۔ اُنہوں نے سامان اُٹھا کر جہاز سے باہر پھینکنا شروع کیا تاکہ جہاز کا وزن کم ہو جائے۔ جہاز کے کپتان نے یوناہ کو جھنجھوڑ کر اُٹھایا۔

کپتان: ’’ارے، اُٹھو! اپنے خُدا کو پکارو، شائد وہ ہمیں بچالے۔‘‘

یوناہ جلدی سے اُٹھا۔ اور سب کچھ ٹھیک ہو گیا۔

ملّاح: ’’تم کون ہو؟ اور تم کہاں سے آئے ہو؟ تم کیا کام کرتے ہو؟‘‘

یوناہ: ’’مَیں یوناہ ہوں۔ مَیں خُدا کی عبادت کرتاہوں جس نے آسمان و زمین کو بنایا ہے۔ مَیں ہی اِس طوفان کی وجہ ہوں کیونکہ مَیں نے اپنے خُدا کی نافرمانی کی تھی۔‘‘

ملّاح: ’’اور اب ہمیں کیا کرنا چاہیے؟‘‘

یوناہ: ’’مجھے سمندر میں پھینک دو، اورپھر سے سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا اور خُدا تمہیں بچا لے گا۔‘‘

پہلے تو وہ ایسا نہیں کرنا چاہتے تھے، لیکن پھر ملّاحوں نے یوناہ کو پکڑا اور پانی میں پھینک دیا (پانی میں گرنے کی آواز)۔

کیا یہ یوناہ کا اختتام تھا؟ نہیں! ابھی تو مہم کا آغاز ہے۔

اور اگلے ڈرامے میں یہ جاری رہے گی۔


لوگ: بیان کرنے والی، لڑکا، لڑکی، خُدا، یوناہ، کپتان، ملّاح

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on March 04, 2024, at 03:19 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)