STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 108 (Bela‘s Bible) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 801. بیلا کی بائبلخانہ بدوشوں کی چھکڑا گاڑی ہچکولے کھاتی سڑک پر چڑھی۔ بچوں نے ہاتھ ہلایا۔ بَیلا: ’’ابو، مَیں کسان کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ والد: ’’تم بہت جلد تنگ ا ٓ جاؤ گے۔‘‘ والدہ: ’’بَیلا اور کام؟ کتنی مزاق کی بات ہے یہ!‘‘ بَیلا کا دل اُداس ہو گیا کہ اُس کے والدین کو اُس پر بھروسہ نہیں ہے جبکہ وہ کام کرنا چاہتا تھا۔ اگلے ہی شہر میں وہ گاڑی سے چھلانگ لگا کہ اُتر گیا اور بھاگ گیا۔ اُسے وہ فارم پسند تھا جس کی کھڑکیوں میں پھول تھے (کھٹکھٹانے کی آوز)۔ کسان: ’’آداب۔ تم کون ہو؟‘‘ بَیلا: ’’میرا نام بَیلا ہے اور مَیں آپ کے لیے کام کرنا چاہتا ہوں۔‘‘ کسان: ’’تم بالکل صحیح وقت پر آئے ہو مدد کرنے کے لیے آلو کی فصل کی کٹائی کے لیے۔ لیکن پہلے تمہیں کچھ کھانا چاہیے۔ آؤ اندر آؤ۔‘‘ باورچی خانے سے آنے والی خوشبوؤں نے بَیلا کو یہ یاد دِلا دیا کہ اُسے اِتنی بھوک لگی ہے جیسے کوئی بھوکا ریچھ ہو۔ کسان: ’’ہم کھانے سے پہلے دعا کرتے ہیں۔ ’اے خداوند ہر اچھا تحفہ اورسب کچھ جو ہمارے پاس ہے سب تیری طرف سے ہمیں ملتاہے‘۔‘‘ دعا کرنا اور بائبل میں سے پڑھنا بَیلا کے لیے بہت نئی بات تھی۔ لیکن وہ دوستانہ کسان کے ساتھ رہنا پسند کرتا تھا۔ بلکہ کام کرنے میں اُسے مزہ آتا تھا، اگرچہ دن کے اختتام پر اُس کی کمر میں درد بھی ہوتی تھی۔ ایک ہفتہ گزر گیا (کتوں کے بھونکنے کی آواز)۔ بَیلا: ’’نیرو، کیا بات ہے؟ کیا تم یہ چاہتے ہو کہ مَیں گیند کے ساتھ تمہارےساتھ کھیلوں؟‘‘ باہر، نیرو نے اپنے کان خوشی سے اُٹھا لیے۔ بَیلا کو ساتھ میں یہ بھی سنائی دیا (ولایتی سارنگی کےبجنے کی آواز)۔ بَیلا: ’’نیرو، کوئی ولایتی سارنگی بجا رہا ہے۔ یہ ضرور میرے والدیں ہونگے۔ وہ آگ کے پاس بیٹھے ہیں، اور جنگلی چوہا بھُون رہے ہیں اور گانے گا رہے ہیں۔ مجھے گھر کی بہت زیادہ یاد آتی ہے۔ کیا تم یہ سمجھ سکتےہو؟‘‘ بَیلا نےباورچی خانےمیں جھانک کر دیکھا، لیکن وہاں کوئی نہیں تھا۔ اُس نے بائبل اُٹھا لی جو میز پر پڑی تھی اور رات کے اندھیرےمیں گُم ہو گیا۔ والد: ’’بَیلا، یہ تم ہو۔ کیا تم ہمارے لیے کچھ لائے ہو؟‘‘ بَیلا: ’’مَیں اپنے ساتھ یہ کتاب لایا ہوں۔‘‘ والدہ: ’’گرِگَر اِسے پڑھ سکتا ہے۔‘‘ گرِگَر: ’’ارے، دیکھو، یہ تو مقدس کتا ب ہے۔ اِس میں لکھا ہے: ہمارے خُداوند یسوع مسیح کا نیا عہد نامہ۔‘‘ والدہ: ’’یہ اچھی کتاب ہے اِسے ہمارے لیے پڑھو!‘‘ گرِگَر: ’’ایک آدمی یسوع کے پاس آیااور پوچھا: مجھے اپنی نجات کے لیے کیا کرنا چاہیے؟ یسو نے اُسے جواب دیا: خُدا کے حکموں کو مان۔ چوری نہ کر۔‘‘ والد: ’’چوری نہ کرو؟‘‘ شرمندگی کے ساتھ خانہ بدوشوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا، اِس سے پہلے اُن میں سے ہر ایک نے کچھ نہ کچھ چرایا ہوا تھا۔ بَیلا نے تو بائبل بھی چرائی ہوئی تھی۔ لیکن اُسی شام، وہ اِسے واپس لے کر گیا۔ کسان: ’’بَیلا، یہ تو کمال ہو گیا۔ تم ہماری بائبل لےگئے تھے؟ خیر، مَیں یہ تمہیں دے رہا ہوں۔‘‘ بَیلا: ’’واقعی، کیا مَیں یہ اپنے پاس رکھ سکتا ہوں؟‘‘ بَیلا خوش تھا۔ بائبل کی وجہ سے خانہ بدوشوں نے یسوع کو جانا اوراُس پر ایمان لے آئے۔ لوگ: ’’بیان کرنے والی، بَیلا، والد، والدہ، گرِگَر، کسان جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |