Home
Links
Contact
About us
Impressum
Site Map


YouTube Links
App Download


WATERS OF LIFE
WoL AUDIO


عربي
Aymara
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
বাংলা
Български
Cebuano
Deutsch
Ελληνικά
English
Español-AM
Español-ES
فارسی
Français
Fulfulde
Gjuha shqipe
Guarani
հայերեն
한국어
עברית
हिन्दी
Italiano
Қазақша
Кыргызча
Македонски
മലയാളം
日本語
O‘zbek
Plattdüütsch
Português
پن٘جابی
Quechua
Română
Русский
Schwyzerdütsch
Srpski/Српски
Slovenščina
Svenska
தமிழ்
Türkçe
Українська
اردو
中文

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 107 (Lame excuses)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

701. سُستی والے بہانے


دِرک کتابی کیڑا ہے۔ مارک ٹوین، سی۔ ایس لیویس، وہ اِن سب کی کتابیں بہت شوق سے پڑھتا ہے۔ لیکن ایک ایسی کتاب ہے جسے پڑھ کر اُسے مزہ نہیں آتا۔

دِرک: ’’بائبل میرے لیے نہیں ہے۔‘‘

لڑکی: ’’کیوں نہیں؟‘‘

دِرک: ’’اِس میں بہت کچھ ایساہے جو مجھے سمجھ نہیں آتا۔‘‘

لڑکی: ’’یہ تو بہت ہی سُستی والا بہانہ ہے۔ مَیں جانتی ہوں تمہیں کچھ تو سمجھ آتی ہوگی۔‘‘

دِرک: ’’مثلاً کیا؟‘‘

لڑکی: ’’جیسے کہ تمہیں چوری نہیں کرنی چاہیے۔‘‘

واہ یہ بات دِرک کو تِیر کی طرح لگی۔ اُس کا چہرہ سُرخ ہو گیا اور وہ جلدی سےدور چلاگیا۔

کیا آپ نے کبھی سُنا ہے کہ بائبل ایک ایسی کتا ب ہے جس میں اور بھی کتابیں موجود ہیں؟

دِرک: ’’چھاپہ خانہ ایجاد ہونے کے بعد سب سے پہلے بائبل کو چھاپا گیا تھا۔‘‘

لڑکی: ’’بائبل کا ۰۰۶۱ سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ ہو چُکا ہے۔‘‘

دِرک: ’’سب سے چھوٹی بائبل انگلستان میں چھاپی گئی تھی اور یہ صرف ایک ماچس کی ڈِبیہ جتنی بڑی تھی۔‘‘

لڑکی: ’’دنیا کی سب سے بڑی بائبل لکڑی کی مدد سے تیار کی گئی تھی اور اِس کا وزن ۰۰۰۴۲ پاؤند ہے۔‘‘

دِرک: ’’بائبل سب سے زیادہ پسند کی جانے والی کتاب ہے، لیکن بہت لوگ اِس سے نفرت بھی کرتے ہیں۔‘‘

لڑکی: ’’بائبل کا مصنف خُدا ہے، اور تقریباً ۰۴ لوگوں نے اِسے لکھا جو جو خُدا نے اُن کو کہا۔‘‘

دِرک: ’’جو بھی بائبل کو پڑھتا ہےاور خُدا کے کلام پر یقین کرتا ہےوہ ایک نیا شخص بن جائے گا۔ اور کوئی بھی کتاب کسی آدمی کو اِس طرح سے تبدیل نہیں کر سکتی۔‘‘

لڑکی: ’’بائبل میں تقریباً ۰۳ لاکھ الفاظ ہیں۔ اگر آپ دن میں ۴ باب پڑھیں تو آپ ایک سال میں پوری بائبل پڑھ سکتے ہیں۔‘‘

دِرک: ’’انگلستان میں ایک شخص ۰۰۱ دفعہ بائبل کو پڑھ چکا ہے!‘‘

ایک شخص کو اپنے دوست کی بائبل ملی جس میں گولیوں کے نشان تھے۔ اُس نے سوچا یہ تو بُری اور غلط بات ہے۔ کون ایسے بُری طرح خُدا کے کلام کو رکھتا ہے؟ وہ حیران تھا۔

اُ س کے دوست کوسمجھ آ گئی کہ وہ کیا سو چ رہا ہے۔

آدمی: ’’میری بائبل جس میں گولیوں کے نشان لگے ہیں اِس کے بارے میں مجھے خوشی ہے۔ جنگ کے دوران، میں ایک فوجی تھا اور پہلی قطاروں میں لڑ رہا تھا۔ ہم رینگ کر ایک خندق سے دوسری خندق تک جاتے تھے۔ اچانک سے مجھے اپنے سینے پر زور محسوس ہو ا اور شدید درد۔ ہوا کیا تھا؟ دشمن نے مجھ پر نشانہ لگایا اور مجھ پر گولی چلا دی۔ لیکن مَیں ہمیشہ اپنی چھوٹی بائبل اپنی سامنے والی جیب میں رکھتا تھا۔ گولی بائبل میں سے گزر گئی اور مجھے ہلکا سا زخم آیا۔ اگر بائبل نہ ہوتی، تو گولی میرے دل میں جا لگتی۔ اِس نے میری جان بچا لی۔ اور صرف ایک بار نہیں، بلکہ دو بار۔ پہلی بار اِس نے مجھے تب بچایا جب مَیں نے یہ پڑھا کہ یسوع ہی ایسی ہستی ہے جو مجھے میرے گناہوں سے نجات بخش سکتا ہے۔ اور دوسری بار تب جب اِس نے مجھے اُس خطرناک گولی سے بچا لیا۔‘‘

مَیں بائبل کو روزپڑھتا ہوں۔ کیا آپ بھی پڑھتے ہیں؟ اگر آپ کو بائبل پسند ہے تومجھے لکھ کر بھیجیے۔ بائبل میں لکھا ہے: ’’تیرا کلام میرے قدموں کے لیے چراغ اور راہ کے لیے روشنی ہے‘‘ (زبور ۹۱۱: ۵۰۱)۔

یہ روشنی آپ کو راہ دکھاتی ہے تاکہ آپ گُمراہ نہ ہو جائیں بلکہ خُدا کی طرف جانے والا راستہ تلاش کر سکیں۔


لوگ: بیان کرنے والی، دِرک، لڑکی، آدمی

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on March 05, 2024, at 01:57 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)