Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 040 (The small sailboat)
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے
04. چھوٹی بادبانی کشتی
چھٹیاں آخر کار شروع ہو گئیں! جیف کو بہت دیر سے اِ س کا انتظار تھا۔ وہ سونا چاہتا تھا اور اپنے شوق کو پورا کرنے کےلیے بہت سا وقت تھا اس کے پاس۔
بڑے جو ش سے اُس نے کافی دن کام کیا کہ ایک بادبانی کشتی بنا کسے۔ اُس کو یہ بھی اجازت تھی کہ وہ اپنے باپ کے کارخانے میں بھی جا سکتا تھا۔ آخری کام اُس نے یہ کرنا تھا کہ بادبانی کشتی کو سرخ اور نیلا رنگ کرنا تھا، اور تینوں کھمبوں پر اُس نے سفید بادبان لٹکا دیے۔ وہ فخر کے ساتھ اپنی بادبانی کشتی کے ساتھ سمندے کے کنارے پر گیا اور اُسے لہروں پر پھسلنے دیا۔ اُس نے غور نہ کیا کہ لڑکوں کا ایک گروہ اُسے دیکھ رہا تھا اور وہ اُس کے پاس آگئے۔
لڑکا: ’’کیا یہ چیز تم نے خود بنائی ہے؟ ہم اِسے لے جائیں گے اور بیچ دیں گے۔‘‘
جیف کے کچھ بھی کہنے سے پہلے، اُس کو دھکا دیا گیا اور جھاڑیوں میں گرا دیا گیا۔ جتنی دیر میں وہ واپس آیا، گروہ جا چکا تھا، اور اُس کی بادبانی کشتی بھی۔
وہ روتا ہوا، گھر چلا گیا۔
باپ: ’’مَیں تمہارے لیے نئی بادبانی کشتی لے آؤں گا۔‘‘
جیف: ’’لیکن ابو۔ مجھے وہ ہی چاہیے جو مَیں نے بنائی ہے۔‘‘
ہفتے گزرتے رہے۔ ایک دن جیف نے ایک دکان کی کھڑکی میں بادبانی کشتی دیکھی۔
جیف: ’’ابو، وہ میری بادبانی کشتی ہے!‘‘
باپ: ’’کیا تمہیں یقین ہے کہ وہ تمہاری ہی ہے؟‘‘
جیف: ’’جی ہاں، مجھے یقین ہے۔ کیا آپ کو اُس کے اگلے حصے پر نشان نہیں نظر آ رہا؟ ‘‘
جیف بھاگتا ہوا دوکان میں بیچنے والی عورت کی طرف گیا:
جیف: ’’یہ بادبانی کشتی آپ کی نہیں ہے۔ یہ میری ہے۔‘‘
ب یچنے والی عورت: ’’مَیں نے یہ بادبانی کشتی لڑکوں کے ایک گروہ سے خریدی ہے۔ مَیں ایک سودا کرتی ہوں: مَیں یہ بادبانی کشتی تمہیں اُسی قیمت پر دوں گی جس قیمت پر مجھے ملی ہے۔‘‘
جیف مان گیا اور اُس بادبانی کشتی کے لیے قیمت دی جو اُس نے خود بنائی تھی۔
گھر جاتے ہوئے راستے میں اُس نے کہا:
جیف: ’’چھوٹی بادبانی کشتی اب تمہارا تعلق مجھ سےدو دفعہ ہے۔ پہلے مَیں نے تجھے بنایا، اور دوسرا، مَیں نے تجھے خریدا۔‘‘
باپ: ’’کیا تمہارا خدا کے ساتھ بھی تعلق دو دفعہ ہے؟‘‘
جیف: ’’کیوں دو دفعہ؟‘‘
باپ: ’’دیکھو، خُدا نے آدمی کو بنایا، لیکن پھر آدمی گناہ کی وجہ سے خدا سے دور ہوگیا۔ جب یسوع نے صلیب پر اپنی جان دی، اُس نے اپنی جان کی قیمت ادا کی تاکہ ہم پھر سے خُدا سے تعلق رکھ سکیں۔‘‘
جیف: ’’اور مجھے کیسے پتہ چلے گا اگر میرا خدا سے تعلق دو بار ہے؟‘‘
باپ: ’’یسوع سے کہو کہ وہ تمہارے سارے گناہ معاف کر دے، اُس سے کہو کہ وہ تمہاری زندگی میں آئے، اورپھر تم خدا کے بیتے ہوگے۔ جیسے خدا کا بیٹا، جس سے تمہادا دو دفعہ تعلق ہے۔‘‘
لوگ: بیان کرنے والی، لڑکا، جیف، باپ، چیزیں بیچنے والی عورت
جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی