Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 164 (The lost sheep 2)
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے
461. کھوئی ہوئی بھیڑ ۲
روتھ غصے میں بھا گ گئی۔ ماگریٹ خالہ کے الفاظ اُسے بار بار یاد آتے رہے: ’’مَیں تمہیں رہائشی سکول بھیج دوں گی۔‘‘
جب سورج ڈوب گیا، وہ گھر سے بہت دور تھی اور سوچنے لگی کہ وہ کہاں پر سوئے۔ شاید قبرستان کے پیچھے گرجا گھر میں؟
وہ قبر وں کے پتھروں پر سے گزر رہی تھی اور رُک گئی جب اُسے ایک چھوٹی صلیب نظر آئی۔
روتھ: ’’’جوہانا کولِنز، عمر ۹ سال۔ وہ یسوع کے پاس جا چکی تھی۔‘ اگر آج مَیں مر جاؤں تو کیا مَیں بھی یسوع کے پاس چلی جاؤں گی؟‘‘
گہری سوچ میں ڈوبی، روتھ وہاں سے دبے پاؤں چلتی رہی (دروازے کی چوں چوں کی آواز) اور گرجا گھر پہنچ گئی۔
پھر وہ گرجے میں بیٹھنے والی جگہ پر لیٹ گئی اور سو گئی۔
اگلے دِن، پادری گرجے میں آیا اور اُس کی نظر روتھ پر پڑی۔
پادری: ’’صبح بخیر۔ تم کہاں سے آئی ہو؟‘‘
روتھ نے پادری پر بھروسہ کیا اور اُسے ساری بات بتائی کہ وہ کس طرح بھاگی۔
پھر اُس نے پادری کے گھر پر مزیدار ناشتہ جلدی جلدی سےکھایا اُسی وقت روبِنجر صاحب نے اُس کی خالہ کو فون کیا۔ روتھ نے کمرے میں اِدھر اُدھر دیکھا اور اُسے دیوار پر لٹکی ہوئی تصویر نظر آئی۔
پادری: ’’کیا تمہیں یہ تصویر پسند آ رہی ہے؟ یہ یسوع ہے، ایک اچھا چرواہا۔ اُس نے اپنی کھوئی ہوئی بھیڑکا ہاتھ پکڑا ہوا ہے۔ یہ اِس کو بچانا چاہتا ہے۔ یہ بھیڑ مجھے کچھ کچھ تم جیسی لگ رہی ہے۔‘‘
روتھ: ’’کیا وہ مجھے بھی ڈھونڈ لے گا؟ کیا مَیں بھی جوہانا کولِنز کی طرح آسمان پر جاؤں گی؟‘‘
پادری: ’’جی ہاں۔ تمہیں صرف اُسے بتانا ہے کہ تم اُس سے تعلق رکھنا چاہتی ہے۔ مَیں یہ تصویر تمہیں دے دونگا۔ اب واپس گھر جاؤ۔ تمہاری خالہ کو تمہاری فکر ہو رہی ہے۔‘‘
گھر جاتے ہوئے، روتھ نے اپنی جیب سے وہ تصویر نکالی۔ جب وہ اُ س تصویر کو دیکھ رہی تھی تو اُس نے دعا کی۔
روتھ: ’’خُداوند یسوع، مَیں یہی کھوئی ہوئی بھیڑ ہوں۔ مہربانی سے میرے گناہ معاف کر دیجیے۔ مَیں آپ سے تعلق رکھنا چاہتی ہوں اور ایک دن آسمان پر آپ کے پاس رہنا چاہتی ہوں۔ آمین۔‘‘
یسوع اِس طرح کی دعا کا بہت جلدی جواب دیتا ہے۔ روتھ نے اُس کا شکریہ ادا کیا اور خوشی سے اُچھلی۔
ماگریٹ خالہ دروازے پر اُس کا انتظار کر رہی تھیں۔ اُنہوں نے ایک دوسرے کو گلے لگایا۔
روتھ: ’’ماگیرٹ خالہ، مَیں سب باتوں کے لیے معافی مانگتی ہوں۔ مہربانی سے مجھے رہائشی سکو ل میں نا بھیجیے گا۔ اب سے مَیں اچھی بچی بن جاؤں گی۔‘‘
ماگریٹ خالہ: ’’مَیں تم سے پیار بہت پیار کرتی ہوں۔ آؤ ایک بار پھر سے سب کچھ شروع کرتے ہیں اور اچھی طرح سے رہیں۔‘‘
روتھ نے واقعی اپنے رویے کو ٹھیک کیا۔ اُس نے اچھے چرواہے کی آواز کوسُنا جب اُس نے روتھ سے بات کی بائبل کی ذریعے۔ لیکن پھر اُس نےاپنے غرور کی بات سننا چھوڑ دی جو اُسے بھڑکاتا تھا۔
روتھ مکمل تبدیل ہو گئی تھی۔ کچھ وقت کے لیے تو سب کچھ ٹھیک چل رہا تھا، لیکن پھر۔۔۔۔۔۔
اگلے ڈرامے کو یاد سے سنیےگا جس میں آپ کو مَیں بتاؤں گی کہ یہ دلچسپ کہانی کیسے آگے بڑھی۔
لوگ: بیان کرنے والی، روتھ، پادری، ماگریٹ خالہ
جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی