STORIES for CHILDREN by Sister Farida

(www.wol-children.net)

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 038 (A night in jail)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

83. ایک رات قید میں


نہیں، یہ اچھے آدمی ایسے نہیں ہیں۔ اُن کے چہروں پر غصہ تھا، اُن کے ماتھوں پر جھریاں، اور اُن کی آنکھوں میں حسد تھا۔

پہلا فریسی: ’’اور کتنی دیر ہمیں یہ دیکھنا ہوگا؟‘‘

دوسرا فریسی: ’’مَیں بھی یہی کہتاہو: ہم نے اُنہیں یسوع کے بارے میں بولنے سے منع کیا تھا۔‘‘

پہلا فریسی: ’’اگر ایسے ہی چلتا رہا، تو جلد ہی ہر کوئی یہ ماننے لگے گا کہ خُدا نے یسوع کوزندہ کیا۔‘‘

دوسرا فریسی: ’’آؤ اُن کے سردارکو پکڑ لیں۔‘‘

یہ بالکل فریسیوں کی طرح تھا، کہ وہی کرنا ہے جو اُن کا مانناہے۔ پہلے اُنہوں نے یسوع کو صلیب دلوائی اور پھر اُنہوں نے اُس کے گواہوں کو خاموش رہنے کا کہا۔ ہیکل کے سپاہی لوگوں کے بیچ میں سے اُنہیں کھینچ لائے۔ اُنہوں نے پطرس اور یوحنا کو گرفتار کر لیا، اُنکو وہاں سے لے گئے اور رات بھر اُن کو قید خانہ میں بند کر دیا۔

اگلے دن اُ ن سے سوال پوچھے گئے:

انصاف کرنے والا: ’’کس نے تم کو کہا ہے کہ تمہیں تعلیم دینی چاہیے؟ تم کیسے معجزے کرتے ہو، جیسے کہ ایک مفلوچ کو چلنے پھرنے کے قابل بنا دینا؟‘‘

پطرس اپنے آپ کو ڈرا ہوا نہیں دکھانا چاہتا تھا۔ وہ بہادری سے بولا:

پطرس: ’’ہم نے ایک مفلوج کی مدد کی اس لیے تم ہمیں مجرم ٹھہرا رہے ہو۔ مالک یسوع پر ایمان لانے سے معجزہ ہوا، جس کو تم نے صلیب دے دی تھی، اور جس کو خُدا نے پھر مُردوں میں سے زندہ کر دیا۔ صرف یسوع ہی لوگوں کو بچا سکتا ہے - اور کوئی پوری دنیا میں ایسا نہیں کر سکتا۔‘‘

انصاف کرنے والے پطرس کی ہمت پر حیران ہوئے اور آپس میں بات کرنے لگے کہ اُس کے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔

انصاف کرنے والا: ’’ہمیں اِن لوگوں کےساتھ کیا کرنا چاہیے؟ ہم اِس حقیقت سے بھی اِنکار نہیں کر سکتے کہ ایک مفلوج آدمی چلنے پھر نے کےقابل ہو گیا؛ ہر کوئی یہ دیکھ سکتا ہے۔‘‘

دوسرا انصاف کرنے والا: ’’لیکن ہمیں دوسروں کو روکنا ہوگا کہ وہ اِس بارے میں نہ سنیں۔ ہم صرف اُنہیں یسوع کے بارے میں بات کرنے سے منع کریں گے۔‘‘

پطرس اور یوحنا کو پھر سے اندر لایا گیا۔

انصاف کرنے والا: ’’تم لوگ، تم لوگوں کو یسوع کے بارے میں تعلیم دینے کی اب سے کوئی اجازت نہیں ہے۔ سمجھے؟ ہم تم سے اُمید رکھتے ہیں کہ تم اِس حکم کو مانو گے، ورنا۔۔۔۔۔۔‘‘

لیکن پطرس نے اپنے اور یوحنا کےلیے جواب دیا:

پطرس: ’’کیا تم واقعی یہ چاہتے ہو کہ ہم خُدا کی بجائے تمہار ا حکم مانیں؟ ہمارے لیے خاموش رہنا ناممکن ہے۔ ہم نے یسوع کے ساتھ رہ کر اُس کے بہت کام دیکھے ہیں، اور ہم ضرور دوسروں کو اُس کے بارے میں بتائیں گے۔‘‘

اُن کو ایک بار پھر کہا گیا کہ وہ خاموش رہیں اور پھر اُن کو جانے دیا گیا۔

ہمیں اِنسان کی بجائے خُدا کی بات سننی چاہیے۔ جیسے کہ پطرس اور یوحنا سنتے تھے۔


لوگ: بیان کرنے والی، دو فریسی، دو انصاف کرنے والے، پطرس

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on February 29, 2024, at 09:13 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)