STORIES for CHILDREN by Sister Farida

(www.wol-children.net)

Search in "Urdu":

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 024 (Very good)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

42. زبر دست


پانچویں جماعت میں ہر کوئی گھبرایا ہوا تھا۔ اُستاد نے بچوں کو ریاضی کے ٹیسٹ واپس دیے۔ کچھ نے سکون کا سانس لیا۔ اُن کا گریڈ اِتنا بُرا نہیں تھا جتنا اُنہوں نے سوچا تھا۔ بائبل میں مَیں نے ایک گریڈڈھونڈا جس کے لیے بہت بچے خواب بھی دیکھتے ہیں: اول درجہ!

کیا آپ جانتے ہیں یہ کہاں ملے گا؟ اُس صفحے پر جو ہمیں یہ بتاتا ہے کہ کیسے خُدا نے ہر چیز کو بنایا۔ اُس کی بنائی ہوئی چیزوں کو اول درجہ دیا جا سکتا۔

مجھے بار بار یہ حیرانی ہوتی ہے کہ کتنی اچھی طرح خُدا نے ہر چیز کو بنایا ہے: آپ کا پیارا چوہے کی طرح کا جانور، بلی، کتّا۔ چھوٹی چیونٹیاں، طاقتور ہاتھی۔ مزاہیہ بندر، ساری مچھلیاں اور پرندے۔

جانوروں کو بنانے سے پہلے، خُدا نے درختوں اور پودوں کو بڑھنے دیا تاکہ جاکہ جانور اُن کو کھا سکیں۔ اور ساتھ ہی بہت سے پھول: چھوٹے گُل چاندنی کے پھول اور بڑے سورج مُکھی کے پھول، پیارے گُلاب اور خوشبودار بنفشی پھول۔ ہر کسی کو خُدا نے بیج بھی دیے تاکو اور زیادہ بڑھ سکیں۔ بنانے والے نے ہر چیز کے بارے میں بہت خیال رکھا۔ پہلے اُس نے روشنی بنائی، کیونکہ روشنی کے بغیر زندگی ممکن نہیں تھی۔

خُدا نے سب کچھ بنایا، کیا آپ جانتے ہیں کیسے؟

اُس کے کہنے سے۔ اُس نے کہا: کہ روشنی ہوجا، اورروشنی ہو گئی۔ جو چیز بھی آپ کو نظر آتی ہے خُدا کے کہنے سے بنی ہے۔ شروع میں ایسا کچھ نہیں تھا جس سے کچھ اُگتا یا کچھ پیدا ہوتا۔

نہ کوئی حادثہ، نہ کوئی بڑا دھماکا –صرف قادرِ مطلق خُدا ہی ان چیزوں سے کچھ نا کچھ پیدا کر سکتا ہے جن سے کچھ بھی نہیں بنایا جا سکتا۔

اور پھر سب سے اچھی چیز بنائی گئی۔

خُدا نے کہا آؤ انسانوں کو بناتے ہیں۔ اور اُس نے آدمی اور عورت کو بنایااپنی اچھی سوچ کے ذریعے۔

اور چھٹے دِن خُدا نے ہر چیز کو دیکھا جو اُس نے بنائی تھی اور خوش ہوا، کیونکہ وہ سب کچھ بہت اچھا تھا۔ اور اُس نے وہ سب آدم اور ہوا کو دے دیا۔

باغ میں خُدا کے ساتھ اُن کی زندگی بہت اچھی گُزر رہی تھی - جب تک اُن کے ساتھ ایک دن بہت ہی خوفناک واقع ہوا۔

اگلے ڈرامے میں، مَیں آپ کو آج تک کی سب سے ہولناک کہانی کے بارے میں بتاؤں گی۔


لوگ: بیان کرنے والی

جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on February 28, 2024, at 09:38 AM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)