STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 156 (Esther – star of the East 1) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 651. آستر مشرق کا ستارہ ۱لڑکی: ’’کیا آپ مجھے جانتے ہیں؟ میرا نام ہدسہ ہےمَیں فارس میں رہتی ہوں۔ لیکن مَیں یہاں پردیسی ہوں۔ میرے والدین مر چکے ہیں۔ مَیں اب یہ یاد بھی نہیں کرنا چاہتی۔ مردکی، ایک رشتہ دار نے مجھے پناہ دی۔ وہ ایک اچھا سوتیلا باپ ہے۔ ہم ایک عظیم شہر سوسا میں رہتے ہیں۔ یہاں ہر کوئی مجھے آستر کہتاہے۔ میرے فارسی نام کا مطلب ہے ’مشرق کا ستارہ‘۔‘‘ ایک انجان، خوبصورت اور سمجھدار یتیم کو یہ اندازہ نہیں تھا کہ وہ ایک دن روشن ستارے کی طرح چمکے گی اور بہت مشہور ہو جائے گی۔ آستر مِلکہ بن گئی۔ اُس کی کہانی بائبل میں بیان کی گئی ہے۔ عظیم بادشاہ اخسویرس نے اُسے چُن لیا۔ تمام جوان لرکیوں میں سے، اُس نے آستر کو بہتر پایا۔ اُس نے اُس کے سر پر تاج رکھا اور ایک بہت بڑی دعوت رکھی۔ اُس دِن اُس نے پورے ملک سے کوئی محصول نا لیااِس کی بجائے اُس نے تحفے تقسیم کیے۔ یہ کوئی اِتفاق نہیں تھاکہ آستر عین اُسی وقت مِلکہ بنی۔ مجھے پکا یقین ہے کہ بادشاہ اخسویرس کے چناؤ کا یہ سارا اثر ہو رہا تھا۔ آستر تو پوری دنیا کے بادشاہ پر یقین رکھتی تھی، جس نے بادشاہ کے دل کو اِس معاملے میں استعمال کیا تھا۔ آستر اپنے ساتھ ایک راز محل میں لے گئی۔ کوئی نہیں جانتا تھا کہ وہ یہودی ہے۔ اُس کے سوتیلے باپ نے اُسے منع کیا یہ کسی کو نا بتانا۔ اُس نے اُس کی بات مانی اور اِس بارے میں خاموش رہی۔ مردکی بھی بادشاہ کے لیے کام کرتا تھا۔ ایک دن اُس نے بادشاہ کے دو نوکروں کو بادشاہ کے خلاف سازش کرتے ہوئے دیکھ لیا۔ اُنہوں نے اُسے مارنے کا منصوبہ بنا لیا۔ مردکی نے مِلکہ آستر کو اِس بارے میں بتایا اورآستر نے فوراً بادشاہ کو اِس بارے میں آگاہ کیا۔ یہ سازش جلد ہی سب کو معلوم ہو گئی اور قصوروار آدمیوں کو جلد ہی سزا دے دی گئی۔ اخسویرس نے اپنے مُنشی کو اِس کے بارے میں اپنے روزنامچہ میں لکھنے کو کہا، جو کہ اُس نے کر دیا۔ ابھی زیادہ وقت نہیں گزرا تھاکہ ایک مطلبی قسم کا لڑ کا محل میں داخل ہوا۔ غرور سے بھرا شیخی باز ہامان۔ اُس نے اپنے آپ کو بادشاہ کی نظر میں بہت اچھا ثابت کر لیا۔ ہامان فارسی حکومت کا دوسرے درجے کا سب سے طاقت ور اِنسان تھا۔ وہ ایک ایسا آدمی تھا جس کے دل میں اِبلیس کا منصوبہ تھا۔ اگلے ڈرامے میں آپ اِس بارے میں سُنیں گے۔ لوگ: بیان کرنے والی، لڑکی جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |