STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 041 (The Chief and Jesus) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 14. حاکم اور یسوعہاتھ میں چھُرا لیے، مشنری نے جنگل کے مشکل راستے کو پارکیا۔ آسمان میں سورج بہت تیز چمک رہا تھا۔ آخر کار وہ بھارت کے ایک گاؤں میں پہنچا۔ سردار نے اُس کا بہت اچھی طرح خیر مقدم کیا۔ اِس سے پہلے اُس قبیلے میں کبھی بھی کوئی انگریز مسیح کے بارے میں بتانے نہیں آیا تھا۔ ڈھول بجا کر سب بھارتیوں کو جمع کیا گیا۔ مشنری نے خوشی سے بات کرنا شروع کی۔ مشنری: ’’خُدا نے مجھے آپ کے پاس بھیجا ہےتاکہ آپ کو پتا چل سکے کہ کیسے خُدا کےپاس جایا جا سکتا ہے۔‘‘ سردار کو یہ خوشخبری سن کر بہت خوشی ہوئی۔ وہ کھڑا ہوا اور کچھ لینے چلا گیا۔ سردار: ’’سردار اپنی کلہاڑی خُدا کو دیتا ہے۔‘‘ پھر اُس نے اور بھی سنا۔ مشنری: ’’خُدا آپ سے پیار کرتا ہے اور چاہتا ہے کہ آپ اُس کے پاس آئیں۔ لیکن خُدا پاک ہے اور آپ کے گناہ اُس کے پاس جانے کے راستے کو روکتے ہیں۔ گنہگار آسمان پر نہیں جا سکتے۔‘‘ یہ سن کر بھارتی لوگ اُداس ہو گئے، کیونکہ وہ ٹھیک کہہ رہا تھا۔ اُن لوگوں نے چوریاں کیں تھیں، جھوٹ بولا تھا اور قتل کیے تھے، اور اِس کے لیے وہ شرمندہ تھے۔ مشنری: ’’اُداس مت ہو۔ خُدا آپ کو پیار کرتا ہے۔ وہ آپ کو آپ کے گناہوں سے معافی دینا چاہتا ہے۔‘‘ اِس بارے میں خُوش ہو کر، سردار کھڑا ہوا، اور جا کر ایک خوبصورت اور رنگین کالِین لے کر آیا۔ سردار: ’’سردار خوش ہے کہ خُدا اُسے پیار کرتا ہے، اِسلیے وہ خُدا کو کالین دیتا ہے۔‘‘ مشنری: ’’خُدا نے اپنا بیٹا دنیا میں بھیجا تاکہ وہ سب لوگوں کے گناہوں کی خاطر خود کو قربان کرے۔‘‘ خُدا نے بہت کچھ کیا ہے! سردار دورچلا گیا تاکہ وہ قیمتی چیز لے کر آئے جس پر اُس نے قبصہ کیا تھا۔ سردار: ’’سردار خُدا کو اپنا گھوڑا دیتا ہے۔ اب میرے پاس اور کوئی چیز نہیں ہے جو مَیں خُدا کو دوں۔‘‘ کیا سچ میں، اور کچھ بھی نہیں ہے؟ مشنری نے پھر سے کہا۔ مشنری: ’’یسوع، خُدا کے بیتے نے، اپنی مرضی سے صلیب پر آپ کے گناہوں کےلیے جان دی۔ وہ آپ سے پیار کرتا ہے۔ اُس پر بھروسہ رکھو اور وہ تمہیں تمہارے گناہوں سے معاف فرمائے گااور تم ایک دن آسمان کی بادشاہی میں داخل ہو جاؤ گے۔‘‘ سردار کا چہراچمکا۔ سردار: ’’ارے، مَیں جانتا ہوں مَیں اور کیا دے سکتا ہوں خُدا کو۔ مَیں اُسے اپنا دل دیتا ہوں اور یقین کرتا ہوں کہ اُ س نے میری خاطر اپنی جان دی۔‘‘ اور بھی بہت سے لوگوں نے ایسا ہی کیا اورخوشی خوشی اپنے خیموں میں چلے گئے۔ کیا آپ بھی یہ خوشی حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ تو پھر سردار کی مثال پر عمل کریں اور مالک یسوع پر بھروسہ رکھیں۔ لوگ: بیان کرنے والی، مشنری، سردار جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |