Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 094 (Bad conscience 6)
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے
49. ضمیر ستاتا ہے ۶
رِنگو نے مشنری کا ساز چرایا تھا۔ اب اُ س کے ضمیر نے اُسے تنگ کیا۔ چوری کسی کو خوشی نہیں دے سکتی۔ کیا آپ نے بھی اِس بات کو دریافت کیا ہے؟ چاہے آپ نے کوئی چیز دوکان سے لی ہو یا پھر اپنی امی کے پرس میں سے، یہ کوئی معنی نہیں رکھتا۔ صرف ایک ہی راستہ ہے جس سے ہم اِسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔
رِنگو نے اِسی راستے پر جانے کا فیصلہ کیا۔ اُ س نے یسوع سے معافی مانگی اوروہ چاہتا تھا کہ جو چیز اُس نے چوری کی ہے وہ واپس کردے۔
اُس نے بیلوں کو بیل گاڑی کے ساتھ باندھا اور اُس پر آرگن رکھا۔
بٹو: ’’رِنگو، تم کیا کر رہے ہو؟‘‘
رِنگو: ’’مَیں آرگن واپس کرنے جا رہا ہوں۔‘‘
بٹو: ’’تم پاگل ہو گئے ہو کیا؟ تم نے اِسے واپس لوٹانا تھا تو پھر چرایا ہی کیوں؟ جب سے تم نے یسوع پر ایمان رکھنے کا فیصلہ کیا ہے مجھے تمہاری سمجھ نہیں آ رہی تب سے۔‘‘
رِنگو: ’’اوپر چڑھو! جب ہم جارہے ہوں گے تو مَیں راستے میں تمہیں اِس بارے میں بتاؤں گا۔‘‘
رِنگو کو شہر پہنچنے کی جلدی تھی۔
وہ خوش تھا کہ اُس نے جلد ہی میری صاحبہ کو ڈھونڈ لیا۔ وہ بھارت میں بائبل کےترجمے کا کام کرتی تھی۔
میری صاحبہ: ’’سلام، آپ دونوں کو۔ کتنی اچھی بات ہےکہ آپ آئے ہیں۔ مَیں آپ کو استعمال کر سکتی ہوں۔ مجھے ترجمے کے لیے کچھ کورکُو زبان کےالفاظ نہیں مل رہے۔ کیا آپ میری مدد کریں گے؟‘‘
رِنگو: ’’جی ہاں، لیکن پہلے مَیں صاحب گروُب کو ملنا چاہتا ہوں۔‘‘
مَیری صاحبہ: ’’وہ یہاں نہیں ہیں۔ وہ بیمار تھے۔ اُنہیں ایک جہاز پر امریکہ اُن کے گھر لے کر جایا گیا۔ لیکن ڈاکٹر اُس کی مدد نا کر پائے۔ صاحب گروُب اب آسمان پر ہیں۔‘‘
رِنگو: ’’صاحب آسمان پر ہے؟ خُداوند یسوع کے ساتھ؟ وہ ضرور وہاں بہت خوش ہوگا۔ لیکن اب وہ یہاں ہمارے ساتھ نہیں ہے۔‘‘
مَیری صاحبہ: ’’نہیں، وہ اب ہمارے ساتھ نہیں ہیں۔‘‘
اِس خبر نے رِنگو کو بہت اُداس کر دیا اور وہ رویا۔
مَیری صاحبہ: ’’دیکھو، میرے پاس اُن کی ایک تصویر ہے۔ کیا آپ اُسے اپنےپاس رکھنا چاہیں گے؟‘‘
رِنگو: ’’بہت شکریہ آپ کا۔ یہ میرا صاحب ہے جس نے مجھے خُداوند یسوع کے بارے میں بتایا تھا۔‘‘
مَیری صاحبہ: ’’رِنگو، خُدا کے پاس تمہاری زندگی کے لیے ایک منصوبہ ہے۔ میرا یقین ہے وہ چاہتا ہے کہ تم اُس کے بارے میں دوسروں کو بتاؤ۔‘‘
رِنگو: ’’لیکن مَیں، مَیں نے کچھ چُرایا تھا، آرگن۔ وہ باہر بیل گاڑی میں پڑا ہے۔‘‘
اب یہ بات کھل کر سامنے آ چکی تھی۔ اور رِنگو کو سکون ملا۔
مَیری صاحبہ نے اُسے معاف کر دیا۔ اُس کا بوجھ ختم ہو گیا اور وہ کُود کر بیل گاڑی پر چڑھا اور چرائی ہوئی چیز واپس کر دی۔
رِنگو: ’’خُدا حافظ، مَیری صاحبہ۔ اگلی بار جب مَیں آپ سے ملنے آؤں گا تو مَیں آپ کو بہت سارے کورکُو زبان کے الفاظ بتاؤں گا۔ لیکن ابھی ہمیں آگ جلانے والی لکڑی تلاش کرنی ہے۔‘‘
اور سفر کے دوران، اُس نے دعا کی۔
رِنگو: ’’بہت بہت شکریہ خُداوند یسوع، مجھے معاف کرنے کے لیے۔ براہ ِ کرم صاحب کو بتا دیجیے کہ مَیں نے آرگن واپس کر دیا ہے۔ اب مَیں بہت خوش ہوں اور مَیں آپ کی خدمت کرنا چاہتا ہوں۔‘‘
بٹو: ’’رِنگو کیا تم مجھے یسوع کے بارے میں بتا سکتے ہو؟‘‘
رِنگو: ’’ہاں، مجھے خوشی ہو گی کہ مَیں تمہیں روز اُس کےبارے میں بتاؤں۔‘‘
لوگ: بیان کرنے والی، رِنگو، بٹو، مَیری صاحبہ
جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی