STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 166 (Must Terry die 4) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 661. کیا ٹیری کا مرنا ضروری ہے ۴فلپ: ’’روتھ، کیا تمہیں لگتا ہے کہ ٹیری مر جائے گا؟‘‘ روتھ: ’’نہیں، مَیں نے یسوع سے دعا کی ہے کہ اُسے ٹھیک کر دے۔‘‘ فلپ: ’’مَیں نے بھی کی ہے، لیکن مَیں نہیں جانتا کہ یسوع میری سُنے گا یا نہیں۔‘‘ روتھ: ’’اگر تم اچھے چرواہے کی بھیڑ ہو، تو وہ ہمیشہ تمہاری سُنے گا۔‘‘ فلپ: ’’یہ کیسے ہوگا؟‘‘ روتھ: ’’اُسے کہو کہ تم اُس کے ساتھ چلنا چاہتے ہو۔‘‘ روتھ نے اپنے بھائی کو اچھے چرواہے کی تصویر دکھائی جو اُسے پادری نے دی تھی۔ فلپ دیر تک اِسے دیکھتا رہا۔ فلپ: ’’ہاں مَیں ایسا کرنا چاہتا ہوں۔ مہربانی سے مجھے اکیلا چھوڑ دو۔‘‘ جلد ہی اُس کے چمکتے ہوئے چہرے سے پتہ چلنے لگ گیا کہ اب اُس کا تعلق یسوع کے ساتھ ہے۔ اور پھر ٹیری کی طرف سے جو خط آیا اُس سے وہ دونوں بچےاور بھی زیادہ خوش ہو گئے: ’’پیارے فلپ، پیاری روتھ، اب مَیں ہسپتال میں نہیں ہوں۔ تم مجھ سے ملنے ضرور آنا۔ میرا پتہ ہے، ندی کے پاس جنگل میں پیاری والی جھونپڑی۔ تمہارا ٹیری۔‘‘ ندی کے پاس پیاری والی جھاڑی؟ اُن کا دوست کمزور جھونپڑی میں رہتا تھا؟ فلپ نے احتیاط سے دروازہ کھٹکھٹایا (کھٹکھٹانے کی آواز)۔ والدہ: ’’تم کیا چاہتے ہو؟‘‘ روتھ: ’’ٹیری نے ہمیں دعوت دی تھی۔‘‘ والدہ: ’’کیا تم وہی بچے ہو جو ٹیری کے ساتھ تھے جب اُس کے ساتھ حادثہ پیش آیا؟ اندر آجاؤ۔‘‘ ٹیری اپنے بستر پر پڑا ہوا تھا۔ وہ بہت زرد اور بہت زیادہ کمزور نظر آرہا تھا۔ جب اُس نے اپنے دو نوں دوستوں کو دیکھا تو وہ رو پڑا۔ فلپ اور روتھ کو یہ نہیں پتہ تھا کہ اُن کو اُس کے ساتھ کس بارے میں بات کرنی چاہیے۔ کمرہ کافی خراب اور گھٹن والا تھا۔ ٹیری کو بہت درد تھی۔ دوپہر کے کھانے میں اُس نے چائے کا کپ پیا اور روٹی کا ایک پتلا سا ٹکڑا کھایا۔ فلپ اور روتھ نے یہ کبھی نہیں سوچا تھا کہ ٹیری اِتنا غریب ہوگا۔ گھر پر اُنہوں نے ماگریٹ خالہ کو سب کچھ بتایا اور فیصلہ کیا کہ وہ ہر روز ٹیری سے ملنےجایا کریں گے۔ فلپ: ’’مَیں اپنے ساتھ اپنی جنگل کی تصویروں والی کتاب لے کر جاؤں گا اُس کو دکھانے کے لیے۔‘‘ روتھ: ’’اور مَیں اپنے ساتھ سیبوں والا بستہ لے کر جاؤں گی، اور ساتھ ایک بائبل جس میں اچھے چرواہے کی کہانی ہوگی۔‘‘ فلپ: ’’ہم اُس کی امی کو پانچ سو روپیہ بھی دیں گےاپنے گلے میں سےتاکہ وہ ٹیری کے لیے دودھ خرید سکیں۔‘‘ روتھ: ’’کیا تین سو روپے کافی نہیں ہوں گے؟‘‘ فلپ: ’’ہم سارے پیسے ساتھ لے جائیں گے اور راستے میں یہ فیصلہ کر لیں گے۔‘‘ اور اُن دونوں نے ایسا ہی کیا۔ کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ جنگل کے راستے میں اُن کو کون ملا تھا؟ آپ کو اگلے ڈرامے میں یہ پتہ چل جائے گا۔ لوگ: بیان کرنے والی، فلپ، روتھ، والدہ جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |