STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 147 (Nothing is too hard for God 2) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 741. خدا کے لیے کچھ بھی مشکل نہیں ہے ۲ناممکن! بالکل ناممکن! ابراہام نے ضرور یہ سوچا ہوگا۔ کیوں؟ وہ بوڑھا تھا، اور اُس کی بیوی سارہ بھی۔ بہت دیر پہلے خُدا نے انہیں بیٹا دینے کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن ۸۹ سال کی عمر میں بیٹا پیدا ہونا، اور ۹۹ سال کی عمر میں باپ بننا، خیر یہ تو بالکل ناممکن ہے۔ کیا خُدا اُس کےبارے میں بھول گیا تھا؟ ابراہام اپنے خیمے کے دروازے پر بیٹھا تھا۔ یہ دوپہر کا وقت تھا اور بہت ہی زیادہ گرمی تھی۔ اچا نک سے اُس کے پاس کچھ مہمان آگئے۔ تین آدمی۔ ابراہام نے اُن کوجھک کر سِجدہ کیا۔ کیا اُسے پتہ چل گیا تھا کہ اُن میں ایک خُدا خود تھا؟ ابراہام: ’’میرے مالک، آپ اور سفر مت کیجیے۔ یہیں رُکیے۔ مَیں پانی لاتا ہوں اور آپ کے پیر دھوتا ہوں۔ آپ چھاؤں میں بیٹھیے۔ مَیں آپ کے لیے کھانا بناتا ہوں۔‘‘ آدمی: ’’وہی کرو جو تم نے کہا ہے۔‘‘ ابراہام نے تیاری میں جلدی کی۔ سارا نے روٹیاں تیار کیں، نوکروں نے بچھڑا ذبح کیا، اور ابراہام نے بہت ہی اچھا خانہ بدوش کھانا پیش کیا جو کہ مکھن والے دودھ اور تازہ دودھ سے بنا تھا۔ آدمی: ’’تمہاری بیوی سارا، کہاں ہے؟‘‘ ابراہام: ’’وہ خیمے میں ہے۔‘‘ آدمی: ’’مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں۔ ایک سال بعد، جب مَیں واپس آؤں گا تو سارا کا بیٹا پیدا ہوگا۔‘‘ (ہنسنے کی آواز) آدمی: ’’سارا کیوں ہنس رہی ہے اور کہتی ہے کہ اُس کے لیے بیٹا پیدا کرنا ناممکن بات ہے؟ کیا خُدا کے لیے کوئی بات مشکل ہے؟ ایک سال میں، سارا کا بیٹا ہو گا۔‘‘ کیا خُدا کے لیے کوئی بات ناممکن ہے؟ خُدا نے ابراہام کے ساتھ دس مرتبہ وعدہ کیا کہ وہ اُسے بیٹا دے گا۔ ایک بار تو یہ بڑا خاص وقت تھا۔ خُدا کی آواز: ’’ابراہام، اوپر آسمان میں دیکھ اور ستاروں کو گِن۔ مَیں تجھے اِتنی زیادہ اولاد دوں گا۔‘‘ ابراہام ستاروں کو نہیں گِن سکتا تھا، لیکن اُس نے خُدا پر یقین کیا۔ بڑا آسمان ستاروں سے بھرا تھا جن سے اُسے پتہ چلا کہ خُداکتنا بڑا ہے۔ کیا اُس کے لیے کوئی بات ناممکن ہے؟ نہیں! اور سوچیے، جب ابراہام ۰۰۱ سال کا تھا، وہ باپ بنا سارا جس کی عمر ۰۹ سال تھی وہ ماں بن کر بہت زیادہ خوش تھی۔ (بچے کے ہنسنے کی آواز) اُنہوں نے اُس لمبے انتظار کے بعد پیدا ہونے والے بچے کو اضحاق نام دیا۔ خُدا کے لیے کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ہے۔ وہ آپ کی سوچ سے بہت بڑا ہے۔ ستا روں کو گِننے کی کوشش کیجیے اور پھر دیکھیے کہ خُدا کتنا بڑا ہے۔ لوگ: بیان کرنے والی، ابراہام، آدمی، خُدا کی آواز جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |