STORIES for CHILDREN by Sister Farida(www.wol-children.net) |
|
Home عربي |
Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 029 (Behind closed doors) This page in: -- Albanian -- Arabic? -- Armenian -- Aymara -- Azeri -- Bengali -- Bulgarian -- Cebuano -- Chinese -- English -- Farsi -- French -- Fulfulde -- German -- Greek -- Guarani -- Hebrew -- Hindi -- Indonesian -- Italian -- Japanese -- Kazakh -- Korean -- Kyrgyz -- Macedonian -- Malayalam? -- Platt (Low German) -- Portuguese -- Punjabi -- Quechua -- Romanian -- Russian -- Serbian -- Slovene -- Spanish-AM -- Spanish-ES -- Swedish -- Swiss German? -- Tamil -- Turkish -- Ukrainian -- URDU -- Uzbek
!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے 92. بند دروازوں کے پیچھےشاگرد: ’’یوحنا، دروازے کو تالا لگا دو - مجھے اُن پر اعتبار نہیں۔ پہلے اُنہوں نے یسوع کو مارا اب ہمارےپیچھے بھی آئیں گے‘‘ (دروازہ بند کرنے کی آواز)۔ مایوس دل کے ساتھ یسوع کے شاگرد بند دروازوں کے پیچھے بیٹھے۔ کیا وہ نہیں جانتے تھے کہ یسوع جی اُٹھا ہے؟ جب کہ مریم اُس سے بات کر چکی تھی۔ (دستک) پہلا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’ہم آگئے!‘‘ دوسرا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’کھولیے!‘‘ شاگرد: ’’کِلیُپاس، آپ پہلے ہی گھر واپس کیوں نہیں آئے؟‘‘ پہلا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’ہم نے یسوع سے بات کی! وہ زندہ ہے!‘‘ شاگرد: ’’تم نے اُسے کہاں دیکھا؟ سب کچھ بتاؤ!‘‘ دوسرا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’پہلے تو ہم نے اُسےبالکل بھی پہچانا ہی نہیں۔‘‘ پہلا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’یہ کچھ ایسے ہوا کہ: ہم چلتے چلتے بات کر رہے تھے۔ اچانک سے ایک آدمی آیا اور ہمارے ساتھ ساتھ چلنے لگااور ہماری باتوں میں شامل ہو گیا۔‘‘ پہلا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’اُس نے ہم سے پوچھا کہ تم کس بارے میں بات کر رہے ہو۔ مَیں نے کہا: کیا صرف تم اکیلے ہو جسے یہ بھی نہیں پتہ کہ یروشلیم میں ہوا کیا ہے، کہ یسوع کو صلیب دی گئی؟ اُس نے ہمیں بیان کیا کہ خُدا نے تو پہلے ہی یہ پیشین گوئی کر دی تھی کہ یہ سب اِسی طرح ہونا تھا۔‘‘ پہلا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’وہ کلام کے مطابق اپنا راستہ جانتاتھا۔ اور ہم نے باتیں کرنا بند کر دیا۔ وقت گزرگیا، اور جب ہم شہر میں پہنچے تو اندھیرا ہو چکا تھا۔‘‘ دوسرا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’ہم نے اُسے شام کے کھانے کےلیےاندر آنے کی دعوت دی۔ اور پھر ایسا ہوا: اُس نے تھوڑی سی روٹی لی، دعاکی، روٹی کے دو ٹکڑے کیےاور ہمیں دی۔ اور پھر ہم نے اُسے پہچانا: یسوع! لیکن جب ہمیں یہ سمجھ آیا کہ وہ کون تھا، وہ غائب ہوگیا۔ ہماری آنکھوں کے سامنے - اور پھر وہ وہاں پر نہیں تھا۔‘‘ پہلا اماؤس کی راہ کا شاگرد: ’’یہ سچ، بالکل سچ ہے! ہم نے یسوع سے بات کی اور پھر ہم تیزی سے بھاگے جتنا تیز ہم بھاگ سکتے تھے تاکہ تمہیں خبر دیں کہ وہ زندہ ہے۔‘‘ جب لوگ یسوع سے ملے، تو وہ اِس بات کو اپنے تک نہ رکھ سکے بلکہ اُنہوں نے دوسروں کو بھی اُس کے بارے میں خبر دی۔ جب وہ دو لوگ دوسروں کو بتا رہے تھے کہ کیا ہوا، اچانک یسوع وہاں اُسی کمرے میں آ موجود ہوا۔ اُس نے اُنہیں اپنے ہاتھ اور پاؤں دکھائے۔ یسوع: ’’تمہاری سلامتی ہو۔ یہ مَیں ہی ہوں۔‘‘ اِس کے بعد، شاگردوں کو یقین ہوگیا۔ یسوع کے بارے میں سُننا اچھی بات ہے۔ یسوع سے ملنے سے سارے شک دور ہو جاتے ہیں اور خوشی ملتی ہے۔ اگلے ڈرامےمیں، میلنی اور سارہ ہمیں بتائیں گی کہ وہ یسوع سے کیسے ملیں۔ لوگ: بیان کرنے والی، شاگرد، اماؤس کی راہ کے ۲ شاگرد، یسوع جملہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی |