Home
Links
Contact
About us
Impressum
Site Map


YouTube Links
App Download


WATERS OF LIFE
WoL AUDIO


عربي
Aymara
Azərbaycanca
Bahasa Indones.
বাংলা
Български
Cebuano
Deutsch
Ελληνικά
English
Español-AM
Español-ES
فارسی
Français
Fulfulde
Gjuha shqipe
Guarani
հայերեն
한국어
עברית
हिन्दी
Italiano
Қазақша
Кыргызча
Македонски
മലയാളം
日本語
O‘zbek
Plattdüütsch
Português
پن٘جابی
Quechua
Română
Русский
Schwyzerdütsch
Srpski/Српски
Slovenščina
Svenska
தமிழ்
Türkçe
Українська
اردو
中文

Home -- Urdu -- Perform a PLAY -- 145 (If I had 1000 lives 6)

Previous Piece -- Next Piece

!ڈرامے – اِن کو دوسرے بچوں کے سامنے بھی پیش کیجیے
بچوں کے سامنے پیش کرنے والے ڈرامے

541. اگر میری ۰۰۰۱ زندگیاں ہوتیں ۶


جہاز کنارے پر پہنچا۔ ہڈسن ٹیلر بہت بیماری کی حالت میں زمین پر اُترا۔

جن ڈاکٹروں نے انگلستان میں اُس کا علاج کیا وہ اُس کے بارے میں بہت فکر مند تھے۔

ڈاکٹر: ’’ٹیلر صاحب، آپ چائنہ واپس نہیں جا سکیں گے۔‘‘

ہڈسن ٹیلر: ’’اگر خُدانے مجھے شفا دینی ہوگی تو وہ ضرور دے گا۔‘‘

دیوار پر چائنہ کا ایک بڑا نقشہ لٹک رہا تھا۔ ہڈسن نے اُسے دیکھا اور رونے لگا، کیونکہ وہ اُن لاکھوں چینیوں کے بارے میں سوچ رہا تھا جنہوں نے یسوع کے بارے میں ابھی تک نہیں سُنا تھا۔

وہ اکثر یہ کہانی سُناتا تھا:
ہڈسن ٹیلر: ’’مَیں جہاز میس سوار ہو کر سنگ کیان فُو کو گیا۔ پطرس بھی سوار تھا۔ ہم نے یسوع کے بارے میں باتیں کیں۔ پھر میں اپنی کوٹھڑی میں واپس گیا۔ مَیں نے اچانک کسی کو روتے دیکھا اور پھر ایک زور دار آواز۔ پطرس جہاز پر سے گِر گیا تھا۔ مَیں نے پانی میں چھلانگ لگا دی، لیکن مجھے وہ نا ملا۔ ’مدد کرو! مدد کرو!‘ مَیں نےکچھ مچھیروں کو آواز دی۔ لیکن اُنہوں نے جواب دیا: ہمارے پاس وقت نہیں۔ ’ہم مچھلیاں پکڑ رہے ہیں۔ کیا تم ہمیں پیسے دو گے؟‘ مَیں نے اُن سے وعدہ کیا کہ مَیں دوں گا۔ ان کو آکر مدد کرنے میں بہت دیر ہو گئی۔ اُنہوں نے پطرس کو پانی سے باہر نکالا۔ مَیں نے پطرس کو دوبارہ ہوش میں لانے کی بہت کوشش کی، لیکن اب بہت دیر ہو چکی تھی۔ پطرس مر چکا تھا۔ وہ بچ سکتا تھا اگر مچھیروں نے وقت پر مدد کی ہوتی۔‘‘

کتنی بُری بات ہے!

ہڈسن لوگوں کو بچانا چاہتا تھا۔ خاص طور سے اُن کے گناہوں سے۔ لیکن اب وہ بیمار تھا۔

ہڈسن ٹیلر: ’’مالک یسوع، مہربانی سے پانچ مشنریوں کے چین بھیج، تاکہ بہت سے لوگ تجھ پر ایمان لائیں اور بچ سکیں۔‘‘

اُس کی دُعا سنی گئی۔ لیکن پانچ مشنری کیا کافی تھے لاکھوں چینیوں کے لیے؟

ہڈسن ٹیلر نے ۴۲ کےلیے دعا کی، ۰۰۱ کے لیے، ۰۰۰۱! اور خُدا اُس کی دعا کا جواب دیتا گیا۔

مَیں نے ہڈسن ٹیلر سے یہی سیکھا ہے: یسوع کو کھُل کر بتائیے جو بھی آپ کی ضرورت ہے اور وہ آپ کو مہیا کرے گا۔ یسوع ہمیں خوشی سے دیتا ہے۔ وہ ہماری دعائیں سنتا ہے۔ ہڈسن ٹیلر دوبارہ ٹھیک ہو گیا اور دوبارہ سفر کر کے نئے مشنریوں کے ساتھ چین گیا۔

پہلی عورت: ’’تم سب پاگل ہوگئے ہو، یہیں پر رہو!‘‘

دوسری عورت: ’’یہاں پر تم بہت سے پیسے کما سکتی ہو۔ چین میں تم بھوکی رہو گی کیونکہ تم جلدی بھلا دی جاؤ گی۔‘‘

ہڈسن ٹیلر: ’’بھول جانا؟ خُدا کبھی اپنے بچوں کے بارے میں نہیں بھولتا!‘‘

خُدا کبھی اُس کے بارے میں نہیں بھولا تھا۔

ہڈسن ٹیلر: ’’اگر میرے پاس ۰۰۰۱ زندگیاں ہوتیں، تو مَیں ۰۰۰۱ بار مشنری بنتا۔‘‘

کیا آپ بھی مشنری بننا چاہتے ہیں؟ مَیں آپ سے وعدہ کرتی ہوں: آپ امیر نہیں ہوں گے، اور یہ اکثر آپ کے لیے مشکل بھی ہوگا۔ لیکن بہر حال: اس سے اچھا کوئی کام نہیں ہے کہ جو یسوع ہم سے کرنے کو کہتا ہے اور ہر حال میں اُس کا یقین کیا جائے۔


لوگ: بیان کرنے والی، ہڈسن ٹیلر، ڈاکٹر، پہلی عورت، دوسری عورت

جبلہ حقوق محفوظ ہیں: سی ای ایف جرمنی

www.WoL-Children.net

Page last modified on November 03, 2023, at 03:28 PM | powered by PmWiki (pmwiki-2.3.3)